میانمر اور بنگلہ دیش کے ہزاروں تارکین سمندر میں پھنس گئے

Immigrants

Immigrants

میانمر (جیوڈیسک) میانمر اور بنگلا دیش کے لاکھوں مسلمان تارکین وطن کا مسئلہ روز بروز شدت اختیار کرتا جا رہا ہے ، لاکھوں افراد ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ پہنچ چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد تاحال کھلے سمندر میں پھنسے ہیں۔

غربت افلاس اور ملک کے خراب اندرونی حالات سے تنگ میانمر اور بنگلا دیش کے لاکھوں شہری سمندر کے راستے انڈونیشیا ، ملائیشیا اور تھائی لینڈ کے ساحلوں پر پہنچ چکے ہیں۔ ان میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔ ہزاروں افراد تاحال سمندرمیں پھنسے ہیں اور انہیں کوئی ملک قبول کرنے کو تیار نہیں ہے ۔ سیکڑوں افراد کشتی الٹنے کے باعث سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

گزشتہ روز انڈونیشیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں کھانے پینے کی اشیاء پر لڑائی جھگڑے کے نتیجے میں سو لوگ مارے گئے ۔ ملائیشین حکام کے مطابق ملک میں ایک لاکھ 20 ہزار تارکین وطن پہنچے ہیں تاہم اب مزید کی گنجائش نہیں ہے ۔ انڈونیشیا اور تھائی لینڈ نے بھی تارکین وطن کی کشتیوں کو واپس کرنا شروع کر دیا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اس وقت 20 ہزار افراد سمندر میں پناہ کی تلاش میں گھوم رہے ہیں ۔ مسئلے کی سنگینی کے پیش نظر تھائی لینڈ نے 29 مئی کوخطے کے 15 ممالک کا اجلاس طلب کیا ہے ۔ اقوام متحدہ نے میانمر پر زور دیا ہے کہ تارکین وطن کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ملک میں تعصب کا خاتمہ کیا جائے۔