میانمار: فوجی آئین برقرار‘ سوچی کے صدر بننے کی امیدیں دم توڑ گئیں

Aung San Suu Kyi

Aung San Suu Kyi

میانمار (جیوڈیسک) میانمار کی پارلیمنٹ نے سابقہ فوجی حکومت کے آئین کو برقرار رکھتے ہوئے آئین کو ختم کرنے کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کے ساتھ ہی جمہوریت پسند خاتون رہنما آنگ سان سوچی کی صدارت کے منصب پر فائز ہونے کی امیدےں بھی دم توڑ گئی ہے۔

اس آئین کے مطابق کوئی ایسا شخص میانمار کا صدر نہیں بن سکتا جس کے بچے یا خاوند غیر ملکی ہوں۔ واضح رہے کہ سوچی نے ایک برطانوی شہری سے شادی کی تھی اور ان کے بچے بھی غیر ملکی شہریت رکھتے ہیں۔میانمار میں پارلیمانی انتخابات رواں سال نومبر میں ہوں گے۔