میرا عالمی دن کون منائے گا۔۔۔؟

dengue

dengue

تحریر: خنیس الرحمن۔ راولپنڈی
جی آج ہنسنے کا عالمی دن ہے۔۔۔؟ ہم اہل مغرب کی خرافات کا شکار ہیں ۔۔۔؟جو خود تو ترقی راہ پر گامزن ہیں اور اپنے بڑوں کی تاریخ کے پر عمل کرنے والے ہیں اور ہمیں عالمی دن منانے پر لگایا ہوا ہے۔پاکستان گزشتہ سالوں سے ڈینگی کا شکار ہے اور اس کے خاتمے کے لیے حکومت بہت کام کرتی ہے اس کی روک تھام کے لیے تشہیر ی مہم چلاتی ہے اور ہاں اس سال ڈینگی کا عالمی دن منایا گیا کون سا دن جی ڈینگی کا عالمی دن ۶ اپریل کو۔ 129پہاڑ ایک بڑاتضریس(Landform)ہے۔جو ایک محدودعلاقہ میں اردگردکی زمین سے چوٹی کی شکل میں ابھرا ہوا ہے۔جس کو ہم چوٹی بھی کہتے ہیں۔پہاڑوں کا عالمی دن ۱۱ دسمبر کو منایا جاتا ہے اس دن پہاڑوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
اوزان کی تہہ اس کی حفاظت کے لئے بھی 16 ستمبر کو عالمی دن منایا جاتا ہے۔

دنیا بھر میں پھیلے ماحول کو کیسے کنٹرول کیا جائے ؟لوگوں کو اس کی آفادیت سے آگاہ کرنے کے لئے 5 جون کو ماحولیات کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس میں ماحول سے متعلق اقوام متحدہ کے ماحولیاتی ادارے رپورٹس پیش کرتے ہیں۔ ماں بڑی عظیم ہستی ہوتی ہے۔جو اپنے لال کی خاطر لوگوں کی گالیاں بھی برداشت کرلیتی ہے اس لیے ماؤ ں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے،ان کو تحفے تحائف دینے کے لئے 8مئی کو ماؤں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔اسی طرح خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ،ان کے حقوق پورے کرنے کے لئے اہل مغرب نے 8 مارچ کو ان کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا ہے۔
اسکا ؤٹس ایک ایسی تحریک ہے جو طلباء میں فلاحی سرگرمیاں اور فزیکل سے متعلق تربیت دیتی ہے اس لئے ان سکا ؤٹس کے لئے22فروری کو عالمی دن منایا جاتا ہے۔پتہ نہیں دنیا کو دن منانے کے علاوہ کوئی شعور ہی نہیں آئے دن کوئی نہ کوئی دن منایا جاتا ہے 22 فروری کے دن سوچنے کا عالمی دن منایا جاتا ہے ۔ہر معاشرے کی ،ملک،تہذیب میں مادری زبان بولی جاتی ہے21فروری کو مادری زبانوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔اسی ماہ 20 فروری کو سماجی انصاف کا دن منایا جاتا ہے۔

Disease International Day

Disease International Day

ناک ،کان، گلہ ان کی بیماریوں کی نگہداشت کا عالمی دن ۳ مارچ کو پوری دنیا میں منایا جا تا ہے۔شاعری لکھنے اور پڑھنے والوں کا بھی عالمی دن منایا جاتا ہے کونسا دن ہے وہ جی21مارچ کادن۔ہر سال محکمہ موسمیا ت23 مارچ کو موسمیا ت کا عالمی دن مناتے ہیں۔

17پریل کو عالمی ادارہ صحت بھی صحت کا عالمی دن مناتے ہیں جس دن سب صحت سے متعلق انٹرنیشنل کانفرنس بلا کر اپنے اپنے موقف پیش کرتے ہیں۔یکم مئی کو سانحہ شکاگو کی یا د میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔اسی طرح ۷۱ مئی کو مواصلات اور ٹیلی کمیونیکشن کا عالمی دن منایا جاتاہے۔اسی طرح 12 مئی کو نرسنگ کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

Muslims on Wrongdoing

Muslims on Wrongdoing

اسی طرح 6 جون کو روسی زبان کا دن اور17 جون کو زمینوں کی کاشت کاری کا دن منایا جاتا ہے۔21 جون کوباپ (فادر) کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔23 جون کو سرکاری ملازمین عوام کی خدمت کا عالمی دن مناتے ہیں۔آئے دن کوئی نہ کوئی دن ۔یہ سب پیش کرنے کا مقصد آپلوگوں کو بتانا کہ دنیا میں کوئی ایسا دن خالی نہیں جو کسی نہ کسی حوالے سے منایا جاتا ہو۔دنیا کے منصفو،اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے علمبردارو شام کے اند ر مسلمان ظلم وستم کی چکی میں پس رہے ہیں ان کو گاجر مولی کیطرح کاٹا جارہاہے۔سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کی نظروں سے شام کے شہداء کی تصاویر گزری ہوں گی یہ کلمات گزرے ہوں گے کہ ’’حلب جل رہا ہے‘۔

ان کے کٹے بازو ،ہاتھ ،پاؤں دیکھ کر آنکھوں میں آنسو تو آئے ہوں گے ،مسلمان بیٹیوں اور ماؤں بہنوں کے آنچل تارتارہوتے تو نظر آئے ہوں گے ،لیکن یہ تصاویر ایام منانے والوں کوکون دکھائے گا؟۔اقوام متحدہ کے ارکان کو کون دکھائے گا ؟او انسانی حقوق کے ٹھیکیدارو اس دنیا میں ایک قوم مسلمان بھی بستے ہیں بس تمہیں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردوں کیخلاف جنگ انسانی حقوق کیخلاف نظر آتی ہے ان شامیوں کی بھی خبر لو جو بشارالاسد کے ظلم سہہ رہے ہیں۔آج شام کے مسلمانوں پر بشار کے ظلموں کا عالمی دن کون منائے گا؟۔۔۔

وہ برما (اراکان) جہاں گزشتہ سال مسلمانوں کیساتھ جو خون کی خولی کھیلی گئی انڈونیشیا ،ترکی ،پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے علاوہ کسی انسانی حقوق کے علمبردار ،امن کی صدا ئیں بلند کرنے والے جن کو پیرس حملے میں متاثر ہونے والوں کی جانوں پر تو دکھ ہوا پر ظلم و بربریت کا شکار روہنگی مسلمان کی حالت زار پرزرا بھر بھی دکھ نہ ہوا۔واہ عالمی دن مناتے ہو ہنسنے پر کبھی تمہارے دل میں روتے ہوئے برما کے یتیم بچوں کا عالمی دن منانے کا بھی احساس پیدا ہوا ہے برما کے ظلم سہتے مسلمانوں کادن منانا تم نے دینی جماعتوں اور پاکستانی صحافیوں کے سپرد کر دیا ہے۔۔۔؟

Kashmiris on Wrongdoing

Kashmiris on Wrongdoing

کشمیریوں کو ظلم سہتے ہوئے کل کی بات نہیں 66 سال سے زائدعرصہ بیت چکا ہے ۔لیکن ہندو ظالم کو ذرا بھر بھی ترس نہیں جو مسلمان ماؤں ،بہنوں اور اسلام کی بیٹیوں کی عزت کو تار تار کر رہے ہیں ،کشمیر یوں کو غربت و افلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور کررہے ہیں ،ان کو اپاہج بنانے پر تلے ہوے ہیں ،ہزار نہیں لاکھوں کشمیری لاپتہ ہیں کوئی پتہ نہیں زندہ ہے یا رب کی جنتوں میں جاچکے ہیں۔پٹھان کوٹ میں چند آرمی آفیسرز کی موت پر چلاتے ہو لیکن مظفر نگر اور احمد آباد گجرات میں معصوم بے گناہ مسلمان تم کو نظر نہیں آتے ۔۔۔سلامتی کونسل کے عہدیدارو اس بستی میں مسلمان بھی بستے ہیں تمہیں فائر فائٹرز کا عالمی دن مناناتو آتا ہے لیکن کشمیر میں فائرکا شکار ہونے والے مسلمانوں کا عالمی دن کون منائے گا ۔۔۔؟ غزہ میں ،تل ابیب میں اسرائیل غاصبوں کے قبضے اور ظلم وستم سہنے والے مسلمانوں کا دن کون منائے گا۔۔۔تمہاری یادگاریں بچھڑ جائے تو عالمی د ن پر مسلمانوں کی بیت المقدس بچھڑ جائے تو اس پر خاموش ہے کوئی جو بیت المقدس ،بابری مسجد ،اور ان جیسی لاکھوں مسجدیں جو تمہارے پیشواؤں نے ڈھا دی ہیں ان کا عالمی دن منائے۔؟

کہاں ہے موم بتی مافیا،سول سوسائٹی وجو فرانس پر حملے میں مرنے والوں پر شمعیں جلاتے پھرتے ہیں ان کی سالانہ یادیں مناتے پھرتے ہیں تمہیں پوری دنیا میں ظلمو ستم کا شکار مسلمان نظر نہیں آتے۔۔۔انسانی حقوق پر کام کرنے والوں سے اتنا کہوں گا بس تمہاری اپنی بیٹی بے گناہ جیل کاٹے تو تمہیں ناگوار گزرے پر مسلمانوں کی بیٹی عافیہ صدیقی جو دس سال سے زندانوں کے پیچھے بے بس پڑی ہے اور چھیا سی سال قید کی سزا سنائی گئی جس کا جرم صرف مسلمان ہونا ہے۔اس کے جیل کاٹنے پر تمہار ے سر پر جوں تک نہیں رینگتی کے ہم اس مسلمان بہنکی عزت بچانے کیلئے کچھ کریں ۔۔۔کوئی ہے جو مظلوم عافیہ کی قید پر عالمی دن منائے ہا ں ماؤ ں کا عالمی دن آرہا ہے۔

Mothers Day

Mothers Day

تم سب اپنی ماؤں کو تحفے تحائف دو گے ،انکی ہرضرورت پوری کرو گے ،اقوام متحدہ کے سب عہدیدار،امریکی حکمران سب ماؤں کیلئے کیک کاٹو گے پر اس ماں کو بھی یاد رکھنا جس کے تین بچے اپنی ماں کی رہا ئی کے منتظر ہیں ۔۔۔۔جو بے بسی کے عالم میں تم سے اپنی ماں مانگتے ہیں جن کو اپنی مامتا کی محبت نہ مل سکی۔ آج برما،کشمیر،افغانستان،شام دنیا کے ہر ملک میں جہاں مسلمان کٹ رہے ہیں وہ اپنی آزادی کے دن کے منتظر ہے اور کہہ رہے کہ ہماری شہادتوں کا عالمی دن کون منائے گا۔

تحریر: خنیس الرحمن۔ راولپنڈی