نارووال میں ایم اے کی دو طالبات پراسرار طور پر ہلاک

Narowal

Narowal

نارووال (جیوڈیسک) نارروال میں ایم اے کی دو طالبات پراسرار طور پر ہلاک ہوگئیں ، لڑکیوں کے بازوؤں پر ایک ہی قبرستان میں تدفین کیے جانے کی التجا تحریر کی گئی ہے۔

پولیس نے واقعہ کی تفتیش شروع کر دی ہے ۔ نارووال میں ایم اے کی دو طالبات کی پُراسرار ہلاکت ، ایک ہی قبرستان میں تدفین کی جائے ، لڑکیوں کے بازوؤں پر تحریر ، تحقیقات میں موت کی وجہ سامنے نہیں آسکی ، تھانہ رعیہ خاص کے نواحی گاؤں ارود افغاناں کے رہائشی مقبول خان کی بیٹی صباء مقبول اور اس کی دوست تنزیلہ ارشد رہائشی مہیس بوبے والی گزشتہ رات دونوں سہیلیاں گاؤں ارود افغاناں میں گھر کے کمرے میں سوئی ہوئی تھیں کہ صبح دونوں کی کمرے سے لاشیں ملیں ، اہل خانہ کا کہنا ہے۔

دونوں لڑکیاں عرصہ دراز سے آپس میں سہیلیاں تھیں اور دونوں ایم اے کی طالبات ہیں ، پولیس تھانہ رعیہ کا خیال ہے کہ دونوں لڑکیوں نے نامعلوم وجہ کی بنا پر زہریلی گولیاں کھا کرخود کشی کی ہے ، جاں بحق ہونے والی لڑکیوں کے بازو پر تحریر ہے کہ ان کی تدفین قریبی قبرستان دادو ریلوے سٹیشن میں کی جائے ، پولیس تھانہ رعیہ خاص نے دونوں لاشیں قبضہ میں لیکر پوسٹمارٹم اور ضروری کارروائی کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نارووال منتقل کر دیا ہے اور واقعہ کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

نارووال کے نواحی گائوں کے ایک مکان میں دو لڑکیوں کی لاشیں ملی ہیں۔ دونوں کی ہلاکت کی وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ پولیس کے مطابق نواحی گائوں ارود افغان میں ایک گھر سے دو لڑکیوں کی لاشیں ملی ہیں۔ مرنے والی لڑکیوں کی عمریں 20 سے 22 سال کے درمیان ہیں۔ تنزیلہ نامی لڑکی اپنی سہیلی صبا کے گھر گزشتہ روز رہنے کےلئے آئی تھی ۔ دونوں کمرے میں رات کو سوئی تھیں اور صبح مردہ حالت میں ملی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کے جسم پر تشدد اور کسی زخم کے نشان نہیں پائے گئے ہیں۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔