میرا نیا رمضان

Ramzan

Ramzan

تحریر : شاہ بانو میر
آج صبح سکائپ پر ہماری رمضان دورہ قرآن تربیتی کلاس کا پہلا سیشن ہوا ـ دورہ قرآن کیا ہے؟ ماہ رمضان میں آپ سے حضرت جبرائیل نازل ہوا قرآن پاک سنتے ـ اسی سنت کو ہر سال ماہِ رمضان میں دہرانے کے عمل کو دورہ قرآن کہا جاتا ہے ـ جس میں بین القوامی معروف نام محترمہ عفت مقبول صاحبہ ہر روز ایک پارہ مکمل کروا کر ترجمہ تفسیر بیان کرتی ہیں ـ جو خواتین کیلیۓ روحانی دنیاوی جسمانی تربیت کا بہترین ذریعہ بنتا ہے ـ ماہ رمضان کے بعد خواتین کی دنیا تبدیل ہو چکی ہوتی ہے ـ کئی خوش نصیب خواتین جو ماہِ رمضان میں اپنے اپنے گھروں میں دورہ قرآن کروانے کی فضیلت اللہ پاک کی رضا سے حاصل کر رہی ہیں ـ آج ان سب کی پہلی اجتماعی میٹنگ تھی ـ اس میں ایک خاتون پہلی بار شامل ہوئی تھیں ـ

درس تربیت کا آغاز ہوا جس میں استاذہ جی بتا رہی تھیں کہ رمضان میں سب سے پہلے اخلاص کے ساتھ نیتوں کو درست کرنا اور بار بار چیک کرنا ہے کسی سوچ کو کسی بات کو ذہن تک رسائی دینے سے پہلے اللہ پاک سے رجوع کریں اور استخارہ کریں ـ استخارہ اللہ سے مشورہ ہے اور پھر اس کی روشنی میں وہ کام کریں ـ نیز استاذہ جی نے بتایا کہ لباس سادہ ٰڈھیلا ڈھالا اور باپردہ ہونا چاہیے ـ زبان پر قابو رکھنا ہے ـ کثرت سے اللہ کا ذکر قائم کرنا ہے ـ نماز اور تہجد کی پابندی کرنے کی ضرورت ہےـ قول و فعل میں تضاد سے ممکنہ حد تک بچنا ہے ـ نبی پاک دن میں سو بار روایات سے ثابت ہے استغفار کرنا پسند کرتے تھے ـ ہمیں اس سنت کو قائم کرنا ہےـ نیت کو بار بار چیک کرنا ہے ـ

قرآن کے سفر میں اخلاص کا لفظ استعمال کریں لوگو اخلاص لکھ کر اپنے فریج یا ایسی جگہہ جو ہر وقت نگاہوں کے سامنے رہے وہاں لکھ کر لگا دیں اور ہمہ وقت اس پر آتے جاتے توجہ مرکوز کریں ـ روحانی تیاری خیر کثیر کیلیۓ دو نفل پڑھ کر اللہ پاک سے تعلق قائم کر کے دعا کریں گے ـ کہا جاتا ہے کہ جس گھر کو یا مسجد کو اللہ پاک قرآن پاک کیلیۓ چُنتا ہے چنتا ہے اس کیلیۓ فرشتوں کو مقرر کر دیتا ہے کہ ان پر سکینہ نازل کردو اخلاص اور تقویٰ پر توجہ مرکوز کریں فریج پر لکھ کر لگا لیں نیت کی تیاری میں یہ نیت شامل کریں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس قرآن سے جوڑنا ہے مقرر کریں کہ میں اس تعداد میں لوگوں کو قرآن سے جوڑوں گی ـ زیادہ سے زیادہ لوگوں کے دلوں میں اس کتاب کی محبت ڈالنی ہے توبہ استغفار نوافل کثرت سے ادا کرنے ہیں ـ

Dua

Dua

دعائیں صبح و شام کی دعائیں رات سونے سے پہلے سورت ہود سجدہ کی تلاوت کریں ـ جتنا سنت سے جُڑی رہی ہوں گی اتنا زیادہ اچھا کام ہوگا ـ کم سے کم کوئی ایک نیکی روز کرنی ہے ـ اگر نہیں کرسکی تو اللہ کی ناراضگی کا سوچنا ہے ـ جھوٹ بولنا کسی کا مذاق اڑانا کسی کی تضحیک کرنا اس قسم کی شعوری طور پے کوئی کوشش نہیں کرنی انشاءاللہ اپنا چیک اپ رکھیں جیسے ہی احساس ہو جھوٹ بولا یا غلط بات کر لی تو فورا استغفار کریں ذہن میں کسی کیلیۓ حسد یا گرانے کا جذبہ ابھرے تو سوچیں کہ میں آج جو کر رہی کل میرے ساتھ ہوگا ـ جزباتی طور پر خود کو محصور کرنا ہے قرآن پاک کے ساتھ دوسروں کی تنقید سننے کا حوصلہ رکھنا ہوگا کیونکہ اللہ کے راستے میں آسانی نہیں دنیا داروں کی طرف سے دشواری زیادہ آئے گی لیکن عزم قائم حوصلہ بلند رکھتے ہوئے سفر کو خوش دلی سے جاری رکھنا ہے ـ

استاذہ جی کے لیکچر کے اختتام پر ایڈمن نے سب سے پوچھا کہ ان کو کیا محسوس ہوا ؟ تو پہلی بار لیکچر میں شامل ہونے والی خاتون کی سادگی سے کہی ہوئی بات نے مجھے یہ لکھنے پر مجبور کر دیا ـ ان کی آواز ابھری میں تو ساری عمر رمضان کی آمدکا مقصد نئے کپڑے سلوا کر نماز جمعہ پڑھنا کیونکہ رمضان میں نئے کپڑوں کا حساب نہیں ہوتا ـ اس کے علاوہ فرینڈز کے ساتھ مل کر کتنے سو سموسے رمضان کیلیۓ تیار کر کے فریج میں رکھنے ہیں ـ کتنے سو رولز تیار کرنے ہیں کہیں چکن رولز تو کہیں ویجیٹیبل رولز ـ افطاری پہلے کس کی کروانی ہے اور خود کہاں کہاں جانا ہے عید کی مکمل تیاری رمضان سے پہلے کرنی ہے ـ یہ آج کی باتیں تو بالکل الگ باتیں ہیں جن کا پتہ اس سے پہلے نہیں تھا ـ

یہ ساری گفتگو تو آج پہلی بار سن رہی کہ رمضان کی تیاری کیلیۓ روح کو جسم کو ذہن کو بھی تیار کیا جاتا ہے آج محسوس ہو رہا ہے کہ اس قرآن پاک سے جُڑؑ کر جیسے زندگی کا یہ پہلا نیا رمضان ہے جو الگ انداز میں سامنے آیا ہے جس میں سحری سے لے کر افطار تک کھانے کی فکر نہیں بلکہ سخت گرمی کی یہ عبادت کس احسن انداز میں اپنے اعلیٰ مقاصد حاصل کر سکتی ہے اس کا شعور ہے ـ وہ بہت مشکور تھیں ان کی جو انہیں قرآن پاک کی ترجمہ تفسیر میں لانے کا موجب بنیں اور میری طرح شائد باقی سب سسٹرز بھی یہی سوچ رہی ہوں گی کہ خُدا کرے کہ پیرس میں موجود گھر گھر بیٹھی بہنیں بھی شعور کے ساتھ اس طرف اپنا قدم آگے بڑہائیں اور زندگی کو عبادات کو خوبصورت معیار پر ادا کر کے روحانی جسمانی فوائد حاصل کریں جزاک اللہ خیر کثیرا

Shahbano Mir

Shahbano Mir

تحریر : شاہ بانو میر