شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی بمباری سے مزید 8 دہشت گرد ہلاک

Gun Ship Helicopter

Gun Ship Helicopter

شمالی وزیرستان / ڈیرہ / پشاور (جیوڈیسک) شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسزکی دہشت گردوں کے خلاف فضائی کارروائیاں جاری ہیں، جیٹ طیاروں کی بمباری سے 8دہشت گرد ہلاک اور 3زخمی ہو گئے، ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈی ایس پی کلاچی پرریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا، گاڑی تباہ جبکہ 4گن مین زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق جمعے کوفورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال اورلدھا میں خفیہ ٹھکانوںمیں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پرجیٹ طیاروں کی مددسے شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں 8دہشت گردہلاک اور 3زخمی ہوگئے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران متعددخفیہ ٹھکانے تباہ کردیے گئے اوربھاری مقدارمیں اسلحہ بھی برآمدکیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق زخمی دہشت گردوں کوحراست میں لے لیاگیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان اور لشکراسلام سے ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں ڈی ایس پی کلاچی ظہورالدین اپنی سرکاری گاڑی میں درابن جارہے تھے کہ کلاچی سے 2کلومیٹر دورگرہ مستان روڈکے کنارے دہشت گردوں نے ان کی گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول بم سے دھماکا کردیا۔ ڈی ایس پی محفوظ رہے۔ زخمی اہلکاروں کوتحصیل ہیڈکوارٹراسپتال کولاچی منتقل کردیا گیاجہاں ان کی حالت خطرے سے باہرہے۔

واقعے کی اطلاع پر پولیس نے علاقے کوگھیرے میں لے کرسرچ آپریشن شروع کردیا۔ ادھر پشاور میں محکمہ انسداددہشت گردی پولیس نے دہشت گرد قاری محمد اسماعیل کوگرفتارکر لیا ہے۔ ملزم ٹانک پولیس کو 2013 میں ہونیوالی دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں مطلوب تھا اور حکومت نے اس کے سرپر 5لاکھ روپے انعام بھی مقرر کیاتھا۔