نیوکلیئر سپلائیرز گروپ کی رکنیت کے لیے پاکستان کی کوششیں

Jilani

Jilani

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ میں پاکستان کی سفیر، جلیل عباس جیلانی نے وائٹ ہاؤس، محکمہ ٴخارجہ، کانگریس کے کلیدی قائدین، اہم تھنک ٹینکس اور رائے عامہ تشکیل دینے والے ماہرین سے ملاقاتیں کرکے اُن پر زور دیا ہے کہ ’نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں پاکستان کی رکنیت کے حصول میں مدد کی جائے۔

یہ بات سفارت خانے کے ترجمان اور پریس اتاشی، ندیم ہوتیانہ نے ہفتے کے روز ایک اخباری بیان میں کہی ہے۔

ترجمان نے بتایا ہے کہ ’این ایس جی‘ رکنیت کے حصول کے حوالے سے سفیر جیلانی نے پاکستان کا کیس پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے‘‘۔

سفیر نے کہا ہے کہ ’’پاکستان جوہری عدم پھیلاؤ کے عالمی مقاصد کے عزم کی غیر مبہم پاسداری کرتا ہے، اور پاکستان کے نیوکلیئر پروگرم کا کمانڈ اور کنٹرول نظام معیاری ضابطوں پر مشتمل ہے‘‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفیر نے امریکی قیادت کو یقین دلایا ہے کہ ’’پاکستان بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور اُن کے ڈلیوری کے ذرائع کے عدم پھیلاؤ کے معاملے پر بین الاقوامی تشویش سے نہ صرف آگاہ ہے بلکہ اُس کا بھرپور حامی ہے‘‘۔

سفیر جیلانی نے واضح کیا ہے کہ ’این ایس جی‘ میں ’’پاکستان کی شمولیت بین الاقوامی سکیورٹی کے فروغ کے ضمن میں درست فیصلہ ہوگا‘‘۔

اِن رابطوں کے دوران اُنھوں نے اِس بات کو واضح کیا کہ’’ این ایس جی کی رکنیت حاصل کرنے سے پاکستان جوہری عدم پھیلاؤ کی بین الاقومی کوششوں کے لیے مضبوطی کا باعث بنے گا، ساتھ ہی تقریباً 20 کروڑ آبادی کی اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی جوہری ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو پُرامن مقاصد کے لیے استعمال کو فروغ دے گا، جن میں صحت، زراعت، بجلی کی پیداوار کے شعبے شامل ہیں‘‘۔

سفیر نے کہا ہے کہ پاکستان توانائی کے بین الاقوامی ادارے، ’آئی اے اِی اے‘ کا ایک بانی رُکن ہے، جس نے ’تخفیف اسلحہ کانفرنس کی جانب سے کثیر جہتی ہتھیاروں پر کنٹرول اور تخفیف اسلحہ کے آلات کے حوالے سے مساوی اور سکیورٹی کے معاملات کو اولیت دینے کے اصول کی پاسداری کے حوالے سے بات چیت میں متحرک کردار ادا کیا ہے۔

’’ساتھ ہی، پاکستان نے ’ایکسپورٹ کنٹرول رجیم‘، ضابطوں سے متعلق قانون سازی، مربوط ظابطوں اور انتظامی اقدامات سے متعلق تفصیل تشکیل دینے میں اپنا قابل قدر حصہ ڈالا ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا ہے کہ پاکستان کی برآمدی فہرست این ایس جی، میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول رجیم (ایم ٹی سی آر) اینڈ آسٹریلیا گروپ کےاعلیٰ معیار کی ضامن ہے۔

سفیر نے کہا کہ این ایس جی کے رہنما اصولوں پر اپنی یکطرفہ وابستگی سے پاکستان نے عدم پھیلاؤ کے عالمی معیار سے اپنی سچائی ثابت کی ہے۔