اوباما انتظامیہ نے تارکین وطن کے ہزاروں بچوں کوغلامی میں دھکیلا

Obama

Obama

واشنگٹن (جیوڈیسک) اوباماانتظامیہ نےغیرقانونی تارکین وطن کےہزاروں بچوں کوغلامی میں دھکیلا،ان بچوں میں سےکسی کوزیادتی کانشانہ بنایا گیا تو کسی کوجبری مشقت پرمجبورکیاجاتارہاہے۔

یہ بات سینیٹ کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔امریکی سینیٹ کی ذیلی کمیٹی نے غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کواسپانسرزکےحوالےکیےجانےسےمتعلق چونکادینےوالے انکشافات کیے ہیں۔

سینیٹ کمیٹی کی چھ ماہ کےعرصےمیں کی گئی تحقیقاتی رپورٹ کےمطابق سوشل ورکرزنہ توبچوں کوحاصل کرنیوالے اسپانسرزکی جانچ پڑتال کرتےہیں اورنہ ہی بچوں کووزٹ کرتےہیں۔

ایک لڑکی کوبظاہراسکےکزن کےحوالےکیاگیاجودرحقیقت اس کاعزیز نہیں تھااوراسنے لڑکی کوزیادتی کانشانہ بنایاتوبچی کوواپس آنا پڑا۔ اسی طرح ایک لڑکےکوبظاہراسکےعزیزکےسپردکیاگیا تھا جس کا بچے سے دورکابھی تعلق نہیں تھا۔اس شخص نے بچے کو جبری مشقت پرمجبور کیاتاکہ اسےامریکالانےکی رقم وصول کرسکے۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق صرف دوہزارچودہ میں ہرماہ دس ہزار لاوارث بچے امریکالائےگئےتھے۔اور امریکی محکمہ صحت اورانسانی خدمت کےپاس 90ہزارایسےبچوں کاکوئی رکارڈہی نہیں ۔ جنہیں اسپانسرزکودیاگیاہے۔

تحقیقات کرنیوالی سینیٹ کی ذیلی کمیٹی کےسربراہ سینیٹرراب پورٹ مین نے اعتراف کیاہے کہ ایسالگتاہےہروہ چیزجوغلط ہوسکتی تھی،غلط ہوئی، اورقانونی مجبوری کے سبب زیادتی کاشکاربنانےوالےکسی بھی شخص سےبچےکوواپس نہیں لیاجاسکا۔