سرکاری محافظوں کی سیکیورٹی امور پر توجہ کی بجائے شہریوں کی جیبوں پر نظر

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) سرکاری محافظوں کی سیکیورٹی امور پر توجہ کی بجائے شہریوں کی جیبوں پر نظر، نماز عشاء سے فارغ ہو کر گھر جانے والوں کی غیرقانونی ناکوںپر تلاشیاں رقم کم ہونے پر شہریوں کو ہتک آمیز رویوں کا نشانہ بنایا ، گالیاں دیں اور گریباں سے پکڑ کر جھنجھوڑا۔

فنانس سیکرٹری بار میاں نعمان ایڈووکیٹ کی طرف سے تعارف کروانے پرطیش میں آکر گولی مارنے کی دھمکیاں۔ گزشتہ روز فنانس سیکرٹری بار ایسوسی ایشن وزیرآباد میاں نعمان قیصر ایڈووکیٹ اپنے دوستوں خرم شہزاد اور غلام مصطفی کے ہمراہ محلہ جلالپورہ میں مسجد شان صحابہ میں نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد واپس اپنے گھر واقع محلہ سکندر پورہ میں واپس آرہے تھے کہ جلالپورہ روڈ پر سینما کے قریب سرکاری125موٹر سائیکلوں پر سوار 4پولیس اہلکاروں نے انہیں روکا اور تمام افراد کی تلاشیاں لیتے ہوئے ان کے پرسوں سے رقم گننا شروع کردی۔ رقم کم ہونے پر گالیاں دیتے ہوئے گریباں سے پکڑ کر جھنجھوڑنا شروع کردیا اور کہا کہ تمہیں پتہ نہ تھا کہ آگے ہم کھڑے ہیں یہاں سے گزرنا ہو تو پرسوں میں بھاری رقم لیکر آیا کرو۔

نعمان قیصر ایڈووکیٹ کے مطابق ان کی طرف سے تعارف کروانے پر پولیس اہلکار طیش میں آگئے اورگالیاں دیتے ہوئے موقعہ سے غائب ہونے کو کہا اور دھمکی دی کہ اگرپیچھے مڑ کردیکھا توگولی ماردیں گے۔ وقوعہ کی بابت درخواست اے ایس پی آفس میں جمع کروادی گئی ہے جس پر ابھی تک کوئی کاروائی سامنے نہیں آسکی۔ واقعہ کی خبر ملتے ہیں وکلاء میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے وکلاء نے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کی اس زیادتی پر احتجاج کرتے ہوئے اے ایس پی وزیرآباد، سی پی او گوجرانوالہ، آر پی او گوجرانوالہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ اختیارات کا غلط استعمال کرنے والے اورشہریوں کو لوٹنے والے اہلکاروں کیخلاف فوری تادیبی کاروائی عمل میں لاکر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے اور محکمہ سے فارغ کیا جائے۔