اولڈ ہاؤس والوں کی پکار

Old House

Old House

یارب مجھے لوٹا دے میری جوانی
وہ ٹانگوں کی طاقت وہ ہاتھوں کی روانی
وہ رات بھر لکھنا نئی اک کہانی
وہ نانا وہ دادا کی گونج پرانی
بڑھاپا اک بوجھ ہے یہ بات آج جانی
یارب دہرائے نہ وقت پھر کہانی
اولڈہاؤس میں بیت رہی تھی جس کی زندگانی
شمائل کو نہ دینا اے مالک ایسی حیات جاودانی

ازقلم: شمائلہ زاہد، کراچی