اپوزیشن کا پاناما لیکس پر وزیراعظم کے دونوں ایوانوں میں نہ آنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

Opposition

Opposition

اسلام آباد (جیوڈیسک) پارلیمنٹ میں موجوداپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم سے مطالبہ كیا ہے كہ وہ اپنے اور اپنے خاندان كے اثاثوں كے حوالے سے ایوان كو اعتماد میں لیں جب کہ وزیراعظم کے دونوں ایوانوں میں نہ آنے تک احتجاج جاری رہے گا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن جماعتوں كی پارلیمانی پارٹی كا اجلاس قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ كی زیر صدارت ہوا جس میں سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، تحریك انصاف کے شاہ محمود قریشی، جماعت اسلامی كے امیر سراج الحق، مسلم لیگ(ق) کے طارق چیمہ، كامل علی آغا، ایم كیوایم کے ڈاكٹر فاروق ستار ، عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور، قومی وطن پارٹی کے آفتا ب خان شیرپاؤ اور عوامی مسلم لیگ كے شیخ رشید احمد و دیگر نے شركت كی۔

اپوزیشن کے اجلاس میں فیصلہ كیا گیا كہ اپوزیشن وزیراعظم سے مطالبہ كرے گی كہ وہ سینیٹ اور قومی اسمبلی كے اجلاس میں آکر اپنے اثاثوں ، ٹیكس كی تفصیلات كے حوالے سے دونوں ایوانوں كو اعتما د میں لیں، جب تك وزیراعظم سینیٹ اور اسمبلی میں نہیں آتے اپوزیشن اپنا احتجاج جاری ركھے گی۔

اجلاس كے بعد قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلا ف سید خورشید شاہ نے كہا كہ اپوزیشن كے اجلاس میں تفصیل سے بات چیت كی گئی ہے اور سینیٹ كے اجلاس میں حكمت عملی مرتب كی گئی ہے، وزیراعظم كو خط لكھا گیا ہے اور اس كے ساتھ اپوزیشن كے ٹی او آرز كی كاپی بھی بھیجی گئی ہے اور اب خط كے جواب كا انتظار ہے۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ شیخ رشید كی پاناما لیكس كے حوالے سے تحریك التوا پر بات ہوئی ہے كہ اس پر قومی اسمبلی میں بات كرائی جائے ،امید ہے كہ حكومت اس كو مثبت لے گی اور ہم پاناما لیكس پر بات كریں گے ۔انہوں نے كہا كہ ہم چاہتے ہیں كہ پارلیمنٹ كو اہمیت دی جائے کیونکہ یہی فورم ہے جس كے لیے ہم لڑتے رہے ہیں اور جس كے لیے لڑائیاں لڑی ہیں، ہم نے كوشش كی كہ اس فورم پر بات كی جائے جب کہ وزیراعظم نے خود كہا تھا كہ جب پارلیمنٹ موجود ہے تو باہر باتیں نہیں ہونی چاہئیں اس لیے ہم انتظار كریں گے كہ وزیراعظم آئیں اور خود آكر پارلیمنٹ كو اعتماد میں لیں، اپنے اور اپنے خاندان كے ٹیكس، انكم ٹیكس گوشوارے اور اثاثوں كی تفصیلات دیں، پاناما کے معاملے پر كوئی جھگڑا نہیں ہے اس میں جنگ كی بات نہیں اور نہ ہی ہم ایسا چاہتے ہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن كے ٹی او آرز سب كے لہجے ہیں یہ ایك جماعت كے لیے نہیں جب کہ نئے نام آنے كی صورت میں ان كے لیے بھی یہی ٹی او آرز ہیں ۔ انہوں نے كہا كہ ہم نے خط لكھ دیا ہے وزیراعظم جواب دیں گے تو بات آگے بڑھے گی۔ ایك سوال کے جواب میں انہوں نے كہا كہ یہ تو وزیراعظم سے پوچھا جائے كہ اب تك رابطہ كیوں نہیں كیا گیا۔