رینجرز اختیارات میں ایک دو دن تاخیر سے آسمان نہیں گر پڑے گا، وزیر اعلیٰ سندھ

Qaim Ali Shah

Qaim Ali Shah

کراچی (جیوڈیسک) جم خانہ کلب میں لاڑکانہ روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے رینجرز کے معاملے کو بہت اچھالا گیا، رینجرز ہمارے ساتھ ہے اور رہیں گے۔ انہوں نے پولیس کے ساتھ مل کر بہت اچھا کام کیا ہے اور امن قائم کرنے میں بہت کامیابی حاصل کی ہے، اس کو فراموش نہیں کر سکتے، یہ ایک قانونی بات ہے جس پر تھوڑی سی تاخیر ہوئی ہے، رینجرز اور سندھ حکومت ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

بعد ازاں لاڑکانہ پہنچ کر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ نے رینجرز کی تعیناتی کی مدت میں توسیع کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم رینجرز کے اور رینجرز ہمارے ساتھ ہیں۔ رینجرز اور پولیس کی قربانیاں سب کے سامنے ہیں۔ تاہم پولیس کی کامیابیوں اور قربانیوں کو زیادہ ہائی لائٹ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رینجرز پر سیاست چمکانا مناسب نہیں۔ نیب بغیر اطلاع کے کافی ایکٹو ہے۔ رینجرز وفاق کا ادارہ ہے لہٰذا آرٹیکل 147 کے تحت اسمبلی سے توسیع لینا ضروری ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ کی پریس کانفرنس سے ایک دن پہلے مجھے وزیر اعظم نے فون کر کے بلایا تھا، میٹنگ میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنی کپتانی سے مطمئن ہوں۔ ایف آئی اے کو انسداد دہشت گردی کے اختیارات دئیے گئے ہیں۔ کراچی آپریشن پر سب کو اعتماد میں لیا گیا تھا۔ کراچی آپریشن کسی ایک آدمی یا ادارے کی کامیابی نہیں، سب کی مشترکہ کوشیش تھیں۔ انہوں نے یہ شکوہ بھی کیا کہ وزیر داخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں پولیس کی قربانیاں کا ذکر تک نہ کیا جو کہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم اسمبلی میں آپریشن کی حمایت کرتی ہے یا نہیں، اسمبلی میں دیکھیں گے، ڈاکٹر عاصم ہو یا کوئی اور، کسی کیساتھ بھی ناانصافی نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک شخص کو بچانے اور ویڈیو کی بات بہت نامناسب ہے۔