پاک فوج عید مبارک

Pak Army

Pak Army

تحریر : شاہ بانو میر
طلوعِ آفتاب سے غروبِ آفتاب تک شمار نہ کی جانے والی سانسیں انگنت دنیا کے مناظر نہ گنی جانے والی نعمتوں کی لذّت اپنے فائدے کیلیۓ جال بنُنے والا ذہن اور اپنی ذات کی کامیابی کیلیۓ کوششیں ـدنیا بھر کی دولت دے کر بھی نہ ملنے والی نعمت اولاد اور دولت دنیا ـیہ سب پا کر بھی ہم دن رات اس خالق کی عطا کا شکر ادا نہیں کرتے جیسے یہ ہمارا پیدائشی حق تھا کوئی احسان نہیں ـکبھی آنکھیں کھول کر بستر سے صحیح و سالم دوبارہ اٹھ جانے یا زندہ ہو جانے پر ہر صبح اللہ کے مشکور نہیں ہوتے ـجو انسان ربّ کا مشکور نہیں وہ بندوں کا شکر کیسے ادا کرے گا ـ وہ جاہل تو ہر کامیابی کو ذاتی محنت سمجھ کر قارون کی طرح تفاخر سے اکڑ کر چلے گا ـ گویا آج روپیہ پیسہ اولاد اسکی ذاتی کاوش ہے ـ اور پھر یہی حضرتِ انسان دھڑام سے زمین میں دھنس کر ہمیشہ ہمیشہ کیلیۓ داستانِ عبرت بن جاتا ہے۔

کچھ ایسا ہی ناشکرا پن ہمارے اندر بھی موجزن ہے ـ ہم نے بھی شکر نہ کرنے کا جیسے عہد کر رکھا ہے ـ نرم گرم گدیلوں پے سوتے ہوئے پرسکون ٹھنڈے آرامدہ کمروں میں بیٹھ کر رمضان سے لے کر عید تک کے لوازمات سے لذتِ دہن پہنچاتے ہوئے ہمہ وقت گلے شکوے ہمارا وطیرہ بن گیا ـ جو ہے اس پر کبھی شکر نہیں جو نہیں اس پر واویلا ـاسی لئے تو قرآن پاک میں اللہ پاک نے فرمایا کہ انسان بہت تھڑ دِلّا واقع ہوا ہے ـ ذرا سوچئیے 40 50 ڈگری پے فولادی خود ہیلمٹ کی صورت پہنے ہوئے بُلٹ پروف جیکٹ پہنے بھاری بھرکم موٹے سول کے جوتے اور وزنی ہتھیار اٹھائے ہمارے سکون کیلیۓ ہزاروں ماؤں کے لعل اس خوبصورت تہوار جسے عید کہتے ہیں اور جو ہر دور درواز رہنے والا اپنے پیاروں کے ہمراہ گزارنا چاہتا ہے ـ ہزاروں پاک فوج کے سپاہی جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان میں اپنے پیاروں سے دور معصوم بچوں سے الگ تپتی تیز جھلساتی دھوپ میں بھوک پیاس کی پرواہ کئے بغیر دن رات خوفناک دشمنوں کے حصار کو توڑنے کیلیۓ ہمارے لئے سر بکف کھڑے ہیں۔

مگر کیا عید کی رنگا رنگ مصروفیت میں ہم میں سے کوئی ہے جس نے اللہ پاک سے ان بہادر جانبازوں کی درازی عمر اور کامیابی کیلیۓ بطورِ خاص دعا کی ہو ـ جنہوں نے اپنے بچوں کو ان کے بارے میں بتایا ہو احساس دلایا ہو کہ اس ملک کو دوبارہ کیسے قربانیوں سے سینچ کر ان کے مستقبل کو محفوظ کیا جا رہا ہے؟ تا کہ شعور جگایا جا سکے اور یہ لوگ ہماری طرح اس آزاد ملک کی آزادی کو اُُس ناقدری سے نہ گنوائیں جیسے ہم نے گنوایا ـ141 وہ معصوم شہید جو کبھی بھلائے نہیں جا سکتے ـ جو اس ملک کی تاریخ میں ان بہادروں کے ساتھ بیان کئے جائیں گے جن کی مائیں آج بھی 16 دسمبر کی طرح کہیں دھاڑیں مار مار کر اپنے لختِ جگر کو پُکار رہی ہیں تو کہیں بِلک بِلک کر رو رو کر اہل وطن سے پوچھ رہی ہیں کہ آخر ہمارے ساتھ ہی ایسا کیوں۔

Eid ul Fitr

Eid ul Fitr

ہم نے اپنے بچوں کو اپنے آپ کو عزیز رشتے داروں کو کیا ایک بار بھی کہا کہ اس سال عید کی گہما گہمی میں ذرا سنجیدہ اثر رکھیں تا کہ دکھے ہوئے دل ذرا ڈھارس میں آئیں ؟ ہماری بہادر فوج کے ایک افسر سے جب سوال کیا گیا کہ گزشتہ 6ماہ سے آپ اس جگہہ پر زندگی اور موت کے درمیان دشمنوں کو نرغے میں لینے کیلیۓ سر بستہ ہیں تو کیا جزبہ ہے؟ جواب میں وہ فولادی دکھائی دینے والا انسان نمدیدہ ہو گیا اور آنسوؤں میں بھیگی آوازمیں بولا ہمارےبچےّ جن کی حفاظت کیلئے ہم ان دہشتگردوں کا صفایا کر کے دم لیں گے ـاُن کو تو نہیں بچا سکے لیکن آئیندہ یہ کبھی جرآت نہ کر سکیں اس کیلئے سر دھڑ کی بازی لگا دیں گے ـ اس کے بعد شدتِ جذبات سے گلو گیر آواز نے مزید کہنے نہیں دیاـ یہ احساس یہ شدت کیا ہم میں ہے؟ اس کی غمزدہ آواز میں کرب تھا اپنوں سے دور عید منانے کا بچوں کی قلقاریوں سے دور وہ سنسان ویران وادیوں میں بھاری ہتھیاروں سے لیس ہماری حفاظت کیلیۓ جان کی بازی لگائے کھڑے ہیں جاگ رہے ہیں ـ اندر کہیں دل کا نرم گوشہ اس خوبصورت موقعے پر اپنوں کیلیۓ ترس رہا ہوگا۔

لیکن فرض کی بجا آوری مقدم ہے ـ ایسے میں ہمارا کیا فرض ہے؟کیا سیاسی رہنماؤں کی طرح زبانی کلامی دعوےٰ اور عملی طور پے اسکی نفی؟ نہیں ہمیں اپنے عمل سے انداز سے ان کو بتانا ہے کہ گو ہم آپ جیسے بہادر اور تربیت یافتہ تو نہیں کہ آپکا ساتھ دے سکیں لیکن آپ کی عظمت آپ کی قربانیاں ہمیں ہر لمحہ یاد ہیں ـ آپ کی عزت آپ کا وقار آپ کا احترام آپ کے ساتھیوں کی قربانیاں ہم سب کو زندگی بھر نہیں بھول سکتیں ـ ہمیشہ آپ کے ساتھ ہیں ـ آپ ہمارااعتماد ہیں اورفخر بھی ـ بہادر بیٹوں کو ان کی بہادر ماؤں کو اور ان کے اہل ِ خانہ کو پاکستان کی عوام کی جانب سے عید مُبارک اور فتوحات کیلیۓ خراجِ تحسین۔

انشاءاللہ اس بار حق و باطل کا معرکہ خواہ اندورونِ ملک سیاسی گندی مچھلیوں کی موت ہو یا بڑے بڑے نامور ناموں کی ملی بھگت اب اس عوام کی بھوکا رکھنے والوں کو مِٹا کر ہی دم لیں گے اور لوٹنے والوں کو مارنے والوں کو ان کے ہمدردوں کو پابندِ سلاسل کر کے ہی سانس لیں گے ـ اندرونِ ملک رینجرز اور سرحدوں پر پاک افواج کے غیور سپاہی اور ان کا تاریخی سپہ سالار جو پاکستانیوں کی مدتوں سے کی ہوئی دعاؤں کا اثر ہے ـ انشاءاللہ پوری فوج ہر اس نام کے خلاف بیان کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر پاک فوج کا دفاع کرے گی جو جو ان کے خلاف معیوب زبان اور سازشی انداز اختیار کرے گا ـ انشاءاللہ یہی ہے پاک فوج کی جناب سے لہو رنگ قربانیوں سے سجا نیا پاکستان پاک فوج عید مبارک۔

Shahbano Mir

Shahbano Mir

تحریر : شاہ بانو میر