پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 2 کروڑ ہو گئی، عالم علی

Camp

Camp

کراچی : پاکستان میں ذیابیطس یعنی شوگر کے مریضوں کی تعداد 1 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ ماہرین کے مطابق 2025 تک پاکستان شوگر سے متاثرہ 5واں بڑا ملک بن جائے گا۔ یہ بات سائبان سٹیزن کمیونٹی بورڈ کے چیئرمین عالم علی اور کمیونٹی ہیلتھ سلوشن شاہ فیصل کالونی کے انچارج نوید سعید اور میڈیکل ریپ ندیم صابری نے فری شوگر میڈیکل کیمپ کے موقع پر منعقد آگاہی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں 38 کروڑ انسان اس بیماری میں مبتلا ہو چکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والا ہر چھٹا فرد شوگر میں مبتلا ہوتا ہے۔

عالم علی، نوید سعید، ندیم صابری نے کہا کہ ذیابیطس سے ہونے والی اموات کا تعلق غریب طبقے سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویسے تو نارمل انسان کے جسم میں شوگر ہوتی ہے۔ ذیابیطس میں انسان کے جسم میں شگر زیادہ ہوجاتی ہے اور خون کی گردش میں خرابی پیدا ہوجاتی ہے اس سے جسم کے اعضا کو نقصان پہنچتا ہے۔ مریض اندھا ہو سکتا ہے۔

گردے فیل ہوسکتے ہیں، فالج کے باعث انتقال ہوسکتا ہے، انہوں نے بتایا کہ ذیابیطس ٹائپ ٹو شوگر لیول کم زیادہ ہونے سے تھکاوٹ طاری رہتی ہے، کچھ اچھا نہیں لگتا ایسی صورت میں مریض چڑچڑا ہوجاتا ہے، ہر وقت سوتا رہتا ہے، ایسی صورت میں شوگر ٹیسٹ کرالینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس ماہرین کے مطابق 83فی صد افراد میں سوڈا ڈرنکس کو پینے سے شوگر ٹائپ ٹو پائی گئی،عالم علی ، نوید سعید، ندیم صابری نے کہا کہ شوگر سے بچائو کیلئے گوشت بغیر چربی والا استعمال کریں، خشک میوے، دالیں، سبزیاںبالخصوص ادرک ، زیرہ، لہسن، دار چینی، سونف ، پودینہ اسکے علاوہ صبح ورزش کریں، آپ شوگر جیس بیماری سے محفوظ رہیں گے۔

جاری کردہ
سیکریٹری نشرواشاعت