پاکستان میں گھریلو مزدور خواتین کو باقاعدہ لیبر تسلیم نہیں کیا جاتا

Domestic Workers Women

Domestic Workers Women

جہلم (ڈاکٹر مظہر مشر/راجہ جاوید محمود) ہوم نیٹ پاکستان کی ڈسٹرکٹ ایکشن کے تحت نومنتخب بلدیاتی نمائندگان، ہوم بیسڈ ورکرز اور کمیونٹی کے ارکان کو گھریلو مزدور خواتین کے مسائل اوران سے متعلق قانون سازی کے حوالے آگہی کے سلسلہ میں منعقد کئے جانے والے ایک پروگرام میں ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیٹر ساجد مودی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں گھریلو مزدور خواتین کو باقاعدہ لیبر تسلیم نہیں کیا جاتا، جس کی وجہ سے آجر انہیں پوری اجرت نہیں ادا کرتے جبکہ مڈل مین بھی ان گھریلو مزدور خواتین سے بہت کم اجرت پر کام کروا کر خود بہت زیادہ منافع کماتے ہیں، گھریلو مزدور خواتین سے متعلق قانون سازی نہ ہونے کی وجہ سے ان مزدور خواتین کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔

ہوم نیٹ پاکستان کی کوششوں سے اب ان سے متعلق قانون سازی کی جا رہی ہے اور جلد ہی وفاقی اور صوبائی سطح پرقانون سازی مکمل کر لی جائے گی، انہوں نے بتایا کہ جہلم میں شہر اور ملحقہ یونین کونسلوں میں کئے جانے والے سروے میں اب تک 72 گھریلو مزدورخواتین کو رجسٹر ڈکیا گیا ہے ،یہ خواتین زیادہ تر سلائی کڑھائی کاکام کرتی ہیں ، اجرت پوری نہ ملنے کی وجہ سے ان کی آمدن محض ایک ہزار سے تین ہزار روپے اوسطاً ہے، جو ان کی محنت کے مقابلے میں بہت کم ہے ، جس سے ان کے اخراجات بھی پورے نہیں ہوتے اور نہ ہی انہیں ایسے وسائل مہیا ہیں جس سے یہ اپنی آمدنی اور کام میں اضافہ کر سکیں۔

ہوم نیٹ کے تحت انہیں گروپوں کی شکل میں منظم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ان کے وسائل اور آمدن میں اضافہ ہوسکے ، علاوہ ازیں اس بات کی ضرورت ہے کہ حکومت اور دوسرے تربیتی اداروں میں انہیں اس بات کی تربیت دی جائے کہ مارکیٹ کے مطابق وہ اپنی اشیاء تیار کر سکیں تاکہ ان کی تیار کردہ اشیاء بآسانی فروخت ہوسکیں ، دیگر مقررین ڈاکٹر محمد رشید ، نومنتخب کونسلر ظہیر خان ، ڈپٹی کوآرڈی نیٹر ہوم نیٹ شازیہ نیر ، سابقہ کونسلر شاہدہ شاہ ، صوفی محمد عزیز ، عزیز احمد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے ڈسپلے سنٹر اور انڈسٹریل ہوم بنانے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ نو منتخب نمائندگان نے اس سلسلہ میں ہوم نیٹ کو اپنے پورے تعاون کا یقین دلایا ، سوشل ویلفیئر آفیسر نثار نقوی نے اپنے اظہارخیال میں کہا کہ محکمہ سوشل ویلفیئر ہوم بیسڈ ورکرز خواتین کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کے حل کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کی کوشش کرے گی اور اس سلسلہ میں ہوم نیٹ اور مقامی سماجی تنظیموں کے ساتھ مکمل رابطہ رکھے گی۔