پاکستان میں کھاد عالمی مارکیٹ سے 75 فیصد مہنگی

Fertilizer

Fertilizer

اسلام آباد (جیوڈیسک) مقامی یوریا کھاد کی قیمت میں بین الاقوامی مارکیٹ کے مقابلے میں75فیصد تک اضافہ ہوگیا، حکومت نے مقامی یوریا انڈسٹری کے تحفظ کے لیے یوریا کھاد کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق پاکستان کی مقامی یوریا پیداوار کی صلاحیت 63 لاکھ ٹن ہے جبکہ ملکی طلب 59 لاکھ ٹن سالانہ ہے، ملک میں طلب ورسد میں کوئی فرق نہیں لیکن اس کے باوجود مقامی تیار یوریا کھاد بین الاقوامی مارکیٹ میں دستیاب کھاد سے 75فیصد مہنگی ہے، یوریا کی عالمی قیمت 203 ڈالر فی ٹن قیمت ہے جو 1076روپے فی بوری بنتی ہے جبکہ پاکستان میں بننے والی یوریا کھاد 1850 روپے فی بوری فروخت ہو رہی ہے۔

مقامی یوریا انڈسٹری نے کسانوں کے مفاد میں حکومت کی طرف سے یوریا انڈسٹری کو 200 روپے فی بیگ قیمت میں کمی کی درخواست بھی نہیں مانی بلکہ انڈسٹری نے کہاکہ ہمیں کارخانے چلانا مشکل ہوگیا ہے کیونکہ ایک بوری یوریا کھاد پر صرف 522 روپے منافع مل رہاہے تاہم اس پر پیداواری لاگت 1175 ،گیس کی مد 265، گیس انفرااسٹرکچر سیس کی مد میں 405 روپے، 17 فیصد جی ایس ٹی کی مد میں 269 روپے اور ایڈوانس ٹیکس 2 روپے فی بوری ادا کیا جا رہا ہے۔

اس طرح 1850 روپے فی یوریا کے بیگ پر اخراجات آ رہے ہیں، حکومت نے کسانوں کے مفادات کو ایک طرف رکھتے ہوئے مقامی یوریا انڈسٹری کے تحفظ کے لیے یوریا پر درآمدی ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان جلد متوقع ہے۔