پاک بھارت مذاکرات آزادی کشمیری کیلئے مفید نہیں ہیں۔ جی کیو ایم

Pakistan and India

Pakistan and India

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ کشمیر کا پاکستان سے الحاق اسلئے ناگزیر ہے کہ کشمیر پاکستان کی دفاعی شہہ رگ ہے جو دشمن کے قبضے میں رہے گی تو پاکستان کی آزادی و خود مختاری کو ہمہ وقتی خطرہ لاحق رہے گا۔

جبکہ پاکستان سے الحاق کا اعلان کرنے والی ریاست جونا گڑھ پاکستان کیلئے معاشی شہہ رگ کی حیثیت و اہمیت کی حامل ہے جس پر بھارت نے جبری قبضہ کیا ہوا ہے جس کے باعث آج پاکستان معاشی و اقتصادی مسائل سے دوچار و نبردآزما ہے مگر کشمیر کے نام پر سیاست چمکانے اور عوامی مفادات کے نام پر اقتدار میں آنے والوں کونہ تو آزادی کشمیر سے کوئی سروکار ہے اور نہ ہی وہ ریاست جونا گڑھ کے بھارتی جبری تسلط کیخلاف عالمی فورم پر آواز اٹھانے کیلئے تیار ہیں۔

بلکہ طوالت اقتدار کیلئے بھارت سے مذاکرات کے نام پر عوام کو بہلانے میں مصروف ہیں جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیرو جونا گڑھ پر جبری تسلط کے بعد اب آزاد کشمیر پر بھی نظریں گاڑے بیٹھا ہے اسلئے بھارت سے مذاکرات کی بجائے کشمیر و جونا گڑھ پر بھارتی تسلط کیخلاف عالمی سطح پر منظم مہم چلانے اور ہر فورم پر قوی آوازاٹھانے کی ضرورت ہے۔

کیونکہ مذاکرات سے صرف بھارت یا اقتدار میں طوالت کے شوقین حکمرانوں کا ہی فائدہ ہوتا ہے پاکستان و کشمیر کے عوام کو نہ کبھی مذاکرات نے کوئی فائدہ پہنچایا ہے اور نہ ہی ان بے معنی مذاکرات سے کسی فائدے کی امید و توقع رکھی جاسکتی ہے۔