پاکستان اور انڈیا کی ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ، دو بچوں سمیت چار ہلاک

Line of Control

Line of Control

سیالکوٹ (جیوڈیسک) پاکستان اور انڈیا نے ایک دوسرے پر ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ کے الزامات عائد کیے ہیں اور فائرنگ کے ان واقعات میں دو بچوں سمیت چار افراد کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

پاکستانی فوج نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ انڈیا کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ورکنگ باؤنڈری پر ہرپل، پکھلیاں اور چارواہ سیکٹرز میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں جنگلورا گاؤں سے تعلق رکھنے والے محمد لطیف اور ڈیڑھ سالہ بچی ہنیا ہلاک ہوئے ہیں۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق فائرنگ سے سات شہری زخمی بھی ہوئے ہیں جنھیں سی ایم ایچ سیالکوٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ رات بھر جاری رہا اور ’پنجاب رینجرز نے ورکنگ باؤنڈری پر انڈیا کی جانب سے کی جانے والی بلا اشتعال فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔‘

دوسری جانب انڈین وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ جموں کے علاقے میں پورا سیکٹر میں سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں انڈیا کا ایک سرحدی محافظ ہلاک ہوا ہے۔

انڈین ذرائع ابلاغ نے فوجی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد دو ہے اور ان میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے اوڑی میں فوجی کیمپ پر حملے اور اس کے بعد انڈیا کے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں سرجیکل سٹرائیکس کے دعوے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید تلخ ہو گئے ہیں۔

ان واقعات کے بعد ایل او سی پر فائر بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور اب تک ایسے واقعات میں نصف درجن سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

گذشتہ ہفتے انڈیا کی سرحدی فورس بی ایس ایف نے جموں میں ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ کر کے پاکستانی رینجرز کے سات اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا جسے پاکستانی حکام نے مسترد کر دیا تھا۔