پاکستانی منی چینجر امریکا میں سالانہ اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار

Arrest

Arrest

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے معروف پاکستانی منی چینجر الطاف خانانی کو سالانہ اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتارکرلیا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق خانانی منی لانڈرنگ آرگنائزیشن کے مالک الطاف خانانی دبئی میں الضرورنی ایکسچنج کے نام سے منی لانڈرنگ کا کاروبار کررہے تھے، ان کے چین، کولمبیا، میکسیکو کے منظم جرائم پیشہ گروہوں،حزب اللہ، طالبان، لشکر طیبہ، داؤد ابراہیم، القائدہ اور جیش محمد جیسی تنظیموں سے بھی نہایت قریبی تعلقات تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ الطاف خانانی نے دنیا بھر میں جرائم پیشہ گروہوں، دہشت گردوں اور منشیات کے اسمگلروں کو دولت کی منتقلی کے لئے اپنی خدمات پیش کیں، الطاف خانانی نے مختلف بینکوں اورمالیاتی اداروں سے اپنے بہترین تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان، دبئی، امریکہ، برطانیہ، کنیڈا، آسڑیلیا اور دیگر ممالک کے درمیان اربوں ڈالر کی لین دین کی۔

امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ الطاف خانانی کو جرائم پیشہ گروہوں اوردہشت گردوں کی منی لانڈرنگ کے الزام میں 11 ستمبرکو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے ایک ہفتہ قبل دبئی مرکزی بنک کے اینٹی لانڈرنگ یونٹ نے الطاف خانانی کی دوسری کمپنی الضرونی ایکسچنج کے خلاف کارروائی کی، جس کے بعد ڈی ای اے اور دبئی کے ادارے نے قریبی اشتراک سے دنیا کے سب سے بڑے منی لانڈرنگ کے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔