اگلے 12ماہ میں پاکستان سے ایٹمی ہتھیار خرید سکتے ہیں، داعش کا دعویٰ

ISIS

ISIS

دمشق (جیوڈیسک) برطانوی اخبار ’دی انڈی پینڈنٹ‘ کے مطابق داعش نے دعوی کیا ہے کہ وہ اگلے بارہ ماہ میں پاکستان سے ایٹمی ہتھیار خرید سکتے ہیں۔ آئی ایس آئی ایس نے اپنے پروپیگنڈا میگزین ’دابق‘ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ گروپ تیزی سے پھیل رہا ہے اور وہ اپنا پہلا جوہری ہتھیار 1 سال کے اندر خرید سکتا ہے۔

مبالغہ آمیز مضمون میں دعویٰ کیا گیا کہ داعش نے جڑیں وسیع پیمانے پر پھیلا دیں ہیں اور وہ جدید دنیا میں ایک دھماکہ خیز گروپ کے طور پر سامنے آئی ہے، ایک ایسی دھماکا خیز اسلامی تحریک جو اس پہلے دنیا میں نہیں دیکھی گی، جس نے 12 ماہ سے کم عرصے میں اپنی جریں مضبوط کیں۔ اخبار کے مطابق برطانوی فوٹو جرنلسٹ جان کینٹلی کو باقاعدہ داعش کی جانب سے اپنے پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ وہ 2 سال سے داعش کا یرغمالی ہے اور کئی ایک ویڈیو میں سامنے آچکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حال ہی بھی بوکوحرام نے داعش سے وابستگی کا اظہار کیا ہے اور اس طر ح دیگر گروپوں کو ملا کر مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا میں ایک عالمی تحریک بنائی جائے گی۔ داعش کے جنگجوؤں نے امریکی اور ایرانی فوج سے ٹینک، راکٹ، میزائل چھین لئے ہیں، مگر ابھی ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں۔ داعش کے پاس اربوں ڈالر موجود ہیں، ان ہتھیاروں کے حصول کے لئے خطے کے بدعنوان حکام کو ساتھ ملا کر پاکستان کے اسلحہ ڈیلرز سے جوہری ہتھیار خریدنے کی کوشش کی جائے گی۔

یہ منصوبہ بہت مشکل ہے مگر یہ کام 1سال میں ہوسکتا ہے۔ اگر جوہری ہتھیار نہ حاصل کر سکے، تو کئی ٹن نائٹریٹ دھماکہ خیز مواد تو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ داعش کوئی بڑا کام کرنا چاہتی ہے۔ اخبار کے مطابق کسی کی طرف سے گروپ کے مالی معاملات 2ارب ڈالر تک ہیں، تاہم ان کے پاس کتنی رقم ہے، اس تک رسائی حاصل کرنا ممکن نہیں۔