پاکستان میں ’’را‘‘ کی بڑھتی سرگرمیاں‘ سیز فائر کی خلاف ورزیاں باعث تشویش ہیں: سرتاج عزیز

Sartaj Aziz

Sartaj Aziz

اسلام آباد (جیوڈیسک) برطانیہ کے مشیر برائے قومی سلامتی سر مارک لائل گرانٹ نے کہا ہے کہ برطانیہ علاقائی سلامتی و تعاون کو مستحکم کرنے میں بامعنی کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

برطانیہ نیکٹا سمیت پاکستانی سکیورٹی و قانون نافذکرنے والی ایجنسیوں کے استعداد کار میں اضافے کیلئے بھرپور تعاون فراہم کریگا۔ یہ باتیں انہوں نے لندن میں پاکستان یو کے انہانسڈ سٹریٹجک ڈائیلاگ (ای ایس ڈی) کے موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے ملاقات کے دوران کہیں۔ بات چیت کے دوران دونوں رہنمائوں نے دہشت گردی اور منظم جرائم کے خلاف تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

سرتاج عزیز نے انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے ساتھ برطانوی تعاون کو سراہا۔ انہوں نے مشیر مارک لائل گرانٹ کو آپریشن ضرب عضب کے نتیجہ میں کامیابیوں اور پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات کے حوالہ سے پاکستان کی پالیسی کے بارے میں بریف کیا۔ سرتاج عزیز سے برٹش کونسل کے چیف ایگزیکٹو افسر نے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے لاہور اور کراچی میں لائبریری اور برٹش کلچرل سنٹر قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ لندن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ اقتصادی بحالی اور پائیدار ترقی پاکستان خارجہ پالیسی کے بنیادی ستون ہیں۔

چین کے ساتھ مضبوط تعلقات پاکستان کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے عکاس ہیں۔ روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات سے پاکستان کی علاقائی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں ’’را‘‘ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں اور لائن آف کنٹرول کے ساتھ سیز فائر کی خلاف ورزیاں اسلام آباد کیلئے باعث تشویش ہیں۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے لندن میں پاکستانی ہائی کمشن کا دورہ کیا اور عملے سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سرتاج عزیز نے کہا کہ دوسروں کے معاملات میں عدم مداخلت پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔ اقتصادی راہداری منصوبہ ملکی ترقی کیلئے انتہائی اہم ہے۔ حکومت راہداری منصوبے کی تکمیل پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔