پاکستان نے دہشت گرد تنظیم فیتو کے خلاف ترکی کا مکمل ساتھ دینے کا اعلان کردیا

Pitho Against Protest

Pitho Against Protest

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں دہشت گرد تنظیم فیتو کے اسکول اس وقت تک بڑے فعال طریقے سے اپنی خدمات پیش کرتے چلے آرہے تھے۔ پاکستان میں دہشت گرد تنظیم فیتو کے زیر اہتمام چلائے جانے والے اسکولوں میں 11 ہزار کےلگ بھگ طلبا اورپندرہ سو کے لگ بھگ اساتذہ فرائض ادا کررہے تھے۔

پاکستان میں گزشتہ اکیس سالوں دہشت گرد تنظیم فیتو کے تحت اسکول چلائے جا رہے تھے اور دارالحکومت اسلام آباد میں اس تنظیم کے تحت رومی فورم کے نام کے تحت ایک ثقافتی انجمن بھی قائم تھی۔ گزشتہ ہفتے رومی فورم نے اپنی ویب سائٹ سے فتح اللہ گؤلن کا نام ختم کردیا تھا۔

پاک ترک اسکولوں کے نام سے کام کرنے والے اور دہشت گرد تنظیم فیتو کے زیر اہتمام چلنے والے ان اسکولوں کو ترکی کی وزارتِ تعلیم کے تحت دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔

چند روز قبل پاکستان میں ترکی کے سفیر صادق بابر گرگین نے پاکستانی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستانی حکام سے دوست ملک ترکی میں موجود ہشت گرد تنظیم فیتو سے منسلک اسکولوں کے بارے میں اقدامات اٹھانے کی درخواست کی تھی۔ ترک حکام کے اس بارے میں پاکستانی حکام کے ساتھ بات کرنے کے بعد پاکستان کی وزارتِ خارجہ میں بھی اس موضوع پر غور کیا گیا اور پاکستان کی وزراتِ کے سیکرٹری سے بھی اس موضوع پر بات چیت کی گئی تھی۔

ترکی نے پاکستان کے اعلیٰ حکام سے سن 2014 میں اس موضوع کو اٹھایا تھا اور پاکستانی حکام نے اس سال اس موضوع کے بارے میں ٹھوس اقدامات اٹھانے سے آگاہ کیا تھا۔ وزیر خارجہ مؤلو چاوش اولو کے یکم اگست تا دو اگست تک پاکستان کا دورہ کیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز سے ملاقات میں بھی اس موضوع پر بات چیت کیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔ وزیر خارجہ مؤلود چاوش اولو اپنے دورہ پاکستان کے دوران صدر ممنون حسین اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔ دہشت گرد تنظیم فیتو کے پاکستان میں تجارتی لحاظ سے بھی ایک منصوبوں پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

پاکستان میں اس وقت سینکڑوں کی تعداد میں فیتو کے زیر اہتمام تجارتی کمپنیاں اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اورتوسکون TUSKON کی رکن ہیں۔ متعدد ذرائع کے مطابق مختلف شعبوں میں کئی ایک ارب پاکستانی روپے میں سرمایہ کاری کرنے والی یہ کمپنیاں پاکستان کے مختلف علاقوں میں اپنے کاروبار کو فروغ دیتے ہوئے دکھائی دیتی ہیں۔

یہ تمام کمپنیاں پاکستان کے شہر لاہور کو پاک ترک بزنس ایسوسی ایشن کے دفتر کو استعمال کررہی ہیں۔ پاکستان میں سی ٹی وی کے نام سے مشہور چینل کے بھی دہشت گرد تنظیم فیتو ہی کی جانب سے چلائے جانے سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔