پاکستان رواں برس 1 ارب 50 کروڑ ڈالر کی کپاس درآمد کرے گا

Cotton

Cotton

کراچی (جیوڈیسک) ماضی میں پاکستان کپاس برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر تھا اور اب نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ پاکستان کو اپنی ضرورت پوری کرنے کے لئے بھی کپاس درآمد کرنا پڑتی ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق، رواں برس پاکستان کو کپاس کی لگ بھگ 40 لاکھ بیلز درآمد کرنا پڑیں گی جس کے لئے تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ کرنا پڑے گا۔

ایک طرف جہاں حکومت معیشت کا پہیہ چلانے کی خاطر بیرونی ممالک سے قرض لے رہی ہے وہیں یہ ڈیڑھ ارب ڈالر تجارتی خسارے میں اضافے کا سبب بنیں گے۔ گزشتہ مالی سال بھی کپاس کی کم پیداوار نے معاشی ترقی کی شرح کو اعشاریہ 5 فیصد تک متاثرکیا تھا۔

سونے پر سہاگہ یہ کہ ٹیکسٹائل ملز مالکان نے حکومت سے خام کپاس کی درآمدی ڈیوٹی میں 4 فیصد کمی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار گزشتہ سیزن کے مقابلے میں 11 فیصد زائد رہی ہے مگر اب بھی اس کی پیداوار ملکی ضرویات سے کافی کم ہے۔