پاکستانی لڑکی سے محبت کرنے والے بھارتی کی دلخراش داستان

Pakistani Girl Love

Pakistani Girl Love

رام پور (جیوڈیسک) برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی لڑکی سے محبت کرنے والے مسلمان نوجوان کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستانی ایجنٹ قرار دیکر 11 سال قید کی سزا دلوائی جسے عدالت نے بالاخر بے قصور قرار دیتے ہوئے رہا کر دیا ہے۔ رہائی کے دو سال بعد جاوید نامی اس نوجوان نے اپنی آپ بیتی سناتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی کزن مبینہ سے ان کی پہلی ملاقات 1999ء میں اس وقت ہوئی تھی جب وہ اپنی ماں کو لے کر کراچی گئے تھے جہاں انہوں نے ساڑھے تین ماہ قیام کیا۔ اس دوران دونوں کی محبت پروان چڑھتی رہی۔ جاوید کا کہنا تھا کہ اس نے بھارت واپسی کے بعد ٹی وی مکینک کا کام شروع کیا اور جو پیسے کماتا وہ پاکستان میں موجود اپنی محبت مبینہ کو فون کرکے خرچ کر دیتا۔ تاہم ایک سال بعد اس نے پھر پاکستان کا دورہ کیا۔ دونوں خاندانوں کو ہماری محبت کا علم ہوا تو فوری طور پر شادی کیلئے راضی ہو گئے لیکن مبینہ کے گھر والے چاہتے تھے کہ میں کراچی آ جاﺅں لیکن میرے گھر والوں کی خواہش تھی کہ مبینہ بھارت آ جائیں۔ جاوید نے بتایا کہ مبینہ نے مجھے کہا کہ آپ بھارت واپس چلے جاﺅ میں اپنے والدین کو راضی کر لوں گی، دوسری بار پھر آنا اور مجھے ساتھ لے جانا لیکن مجھے نہیں معلوم تھا کہ اب میں دوبارہ کبھی واپس پاکستان نہیں جا پاؤں گا۔

جاوید کا کہنا تھا کہ 10 اگست 2002ء ہفتہ کے روز اسے بھارتی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اغوا کر لیا۔ تین روز تک مجھے مختلف اذیتیں دی گئیں اور بے پناہ تشدد کیا گیا۔ مجھ پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہونے کا الزام عائد کیا گیا۔ پولیس نے دعوٰی کیا کہ میں خفیہ راز اسلام آباد کو پہنچاتا رہا ہوں۔ چند روز بعد انہیں عدالت میں صحافیوں کے سامنے خطرناک قسم کے دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے مجھ پر الزام عائد کیا کہ میں کراچی جا کر آئی ایس آئی کے حکام سے ملاقات اور خفیہ راز پہنچانے کے لیے گیا تھا۔ ان پر پوٹا کے تحت مقدمہ چلا۔ انہوں نے بتایا کہ قید تنہائی میں رکھا گیا اور بہت ایذائیں دی گئیں۔

جاوید نے بتایا کہ میری رہائی کے لئے میرے والدین نے مقدمہ لڑا جس کے لیے انھیں اپنی زمین، جائیداد اور زیور تک فروخت کرنے پڑے۔ بالآخر 19 جنوری 2014ء کو انہیں رہا کر دیا گا اور جج نے ان پر عائد تمام الزامات سے انہیں یہ کہہ کر بری کیا کہ ان کے خلاف ثبوت نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ مبینہ کو اپنے ذہن سے تو نکالنے میں کامیاب رہے ہیں لیکن دل سے نہیں نکال پائے۔ میں اب بھی اس سے پیار کرتا ہوں لیکن کال کرنے سے ڈرتا ہوں۔ کیا ہوگا اگر بھارتی خفیہ ادارے پھر میرے پیچھے پڑ جائیں۔