پاناما کیس، شریف فیملی نے دستاویزی ثبوت جمع کرا دئیے

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم کے بچوں نے پاناما کیس میں دستاویزی ثبوت اور شواہد سپریم کورٹ میں جمع کرا دیئے ہیں، دستاویزات کے مطابق حسین نواز کمپنیوں کے مالک اور مریم صفدر ان کی ٹرسٹی ہیں۔

ہارورڈ کینیڈی لاء فرم نے ٹرسٹ ڈیڈ کے اصل ہونے کی کی تصدیق کی ہے اور یہ ٹرسٹ ڈیڈ حسین نواز کے حق میں کسی بھی برطانوی عدالت میں قابل قبول ہے ۔

عدالت کو جمع کرائے گئے شواہد اور دستاویزات کے مطابق ٹرسٹ 3 کمپنیوں کوومبر گروپ ، نیسکول لمیٹڈ اور نیلسن لمیٹڈ کے حوالے سے قائم کیا گیا اور اس کا معاہدہ حسین نواز اور مریم صفدر کے درمیان ہوا۔

دستاویزات میں حسین نواز کو کمپنیوں کا بینیفشری جبکہ مریم صفدر کو ٹرسٹی ظاہر کیا گیا ہے،دستاویزات کے مطابق ٹرسٹی کا یہ معاہدہ 2 فروری 2006 ءکو طے پایا،جس کے تحت مریم صفدر ان کی ٹرسٹی اور حسین نواز بینیفشری ہیں۔

دستاویزات کے مطابق بینیفشری حسین نواز ، ٹرسٹی یعنی مریم صفدر کے جانب سے کمپنی پر کئے گئے تمام اخراجات ادا کریں گے۔

حسین نواز کے انتقال کی صورت میں مریم صفدر کمپنی کے تمام شیئرز فروخت کریں گی اور حاصل شدہ رقم کو اگر بینفشیری کا کوئی قرض ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد اسلامی شرعی قوانین کے مطابق اور تناسب سے تقسیم کریں گی۔

دستاویزات کے مطابق ٹرسٹی یعنی مریم صفدر کے انتقال یا ان کی معذوری کی صورت میں ، ٹرسٹی کے تمام شیئرز بینفشری یعنی حسین نواز کی ملکیت میں چلے جائیں گے اور تمام امور کی نگرانی اور سرانجام دہی کے لیے ٹرسٹی کسی اہل، پیشہ ور اور آزاد پارٹی کو مقرر کر سکتا ہے۔