پانامہ لیکس، ن لیگ ہی سرخرو ٹھہرے گی

Supreme Court Hearing Panama Case

Supreme Court Hearing Panama Case

تحریر : بیگم صفیہ اسحاق
پانامہ لیکس کا شور شرابا چل رہا ہے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کے خلاف تحریک انصاف عدالت میں ہے۔مسلسل سماعت چل رہی ہے۔پاکستان مسلم لیگ(ن)عدلیہ کا احترام کرتے ہوئے پانامہ لیکس سے متعلق کیس کا فیصلہ تسلیم کرے گی،بے بنیاد الزامات پر جھوٹا کیس بنانے والی تحریک انصاف کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا،وزیراعظم محمد نوازشریف عوام کی عدالت میں کامیاب ہونے کے ساتھ ساتھ عدلیہ سے بھی سرخرو ہوںگے۔ تحریک انصاف کا منشور صرف ہٹ دھرمی کی سیاست ہے ،عمران خان ہر روز نئی کمنٹری کرکے عوام کو بے وقو ف بناتے ہیں ،بغیر ثبوت کے کیس کرنے والی پی ٹی آئی کے ہاتھ رسوائی آئے گی،عوام ان موقع پرست سیاسی فصلی بیٹروں کو پہنچان چکی ہے۔وزیراعظم سپریم کورٹ سے سرخرو ہو کر نکلیں گے۔ عمران خان کی چور دروازے سے اقتدار حاصل کرنے کی کوششیں دم توڑ دیں گی۔ نوازشریف نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی وہ فیتے کاٹنے کے حقدار ہیں۔ خان صاحب کو اپنا بویا ہوا کاٹنے کو ملے گا جس دن مسلم لیگ(ن) کے وکلا دلائل دیں گے سارا کیس صاف ہو جائے گا۔ عمران خان کے وکلاء نے تو دلائل دے دیئے لیکن عدالت کو مطمئن نہ کر سکے۔ پی ٹی آئی اپنے موقف سے ہٹ چکی ہے اور اب اس مقدمے میں بس گپ شپ ہی رہ گئی ہے۔مسلم لیگ (ن) سپریم کورٹ کو ہی بڑا امپائر سمجھتی ہے۔ عمران کے جھوٹ بے نقاب کرنے کیلئے میڈیا پر آتے ہیں۔

عمران خان پہلے الزام خان بنے اور اب بہتان خان بن چکے ہیں۔الزام تراشی،جھوٹ اور انتشار کی سیاست کرنے والوں کو عوام یکسر مسترد کرچکے ہیں اورذاتی مفادات کی خاطر قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والے شکست خوردہ عناصر اپنے عزائم میں ناکام رہے ہیں اور یہ وہ عناصر ہیں جنہوں نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں ہر طرح سے روڑے اٹکانے کی کوشش کی ، دھرنا گروپ کو عوام کی ترقی اورفلاح کسی صورت گوارا نہیں،ہر محاذ پر شکست کے بعد دھرنا اورلاک ڈاؤن کے شوقین گروپ کو اپنے منفی رویوں کو بدل لینا چاہیے۔ تبدیلی صرف نعروں یا تقریروں سے نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں عملی اقدامات سے آتی ہے اور عوام کی بے لوث خدمت کیلئے مٹی سے مٹی ہونا پڑتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کے کلچر کو پروان چڑھایا ہے جبکہ ماضی کے حکمرانوں نے اپنے دور میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم کئے رکھا۔

اگر دھرنا گروپ ہوش کے ناخن لیتا تو بجلی کے کئی منصوبے آج مکمل ہوچکے ہوتے ۔عمران خان کبھی عوامی عدالت میں اور کبھی آئینی عدالت میں چلے جاتے ہیں۔ عمران خان کیس ہارنے لگتے ہیں تو عدالت پر دبائو ڈالنے کیلئے جلسے شروع کر دیتے ہیں۔ ان کا جلسہ عدالت پر دبائو ڈالنے کیلئے ہے۔ عمران خان بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ کا شکار ہیں عدالتیں حقائق اور ثبوتوں کی بنیاد پر فیصلے دیتی ہیں جو عمران کے پاس نہیں جبکہ عمران خان جلسوں اور کنٹینرز پر عدالتیں لگانے کے عادی ہیں۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ملک دن دوگنی رات چوگنی ترقی کر رہا ہے جس سے اپوزیشن کی راتوں کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں،عمران خان کا کوئی سیاسی وڑن نہیں اور وہ الجھی ہوئے شخصیت ہیں اسی وجہ سے ان کے اپنے بہت سے لوگ آئندہ عام انتخابات سے قبل انہیں خیر باد کہنے کا پروگرام بنا چکے ہیں۔ وہ ایک دن ایک بات کرتے ہیںہیں اور ان گرد جمع مفاد پرست ٹولہ ان کے کان میںدوسری بات کہتا ہے تو وہ ان کے پیچھے چل پڑتے ہیں۔

PTI

PTI

2017ء ملک میں بحرانوں ‘ لوڈشیڈنگ کے خاتمے’ ملک کی تعمیر و ترقی کا سال ہے’ الیکشن کا سال 2018ء ہے ‘ لٰہذا عمران خان ستمبر2018ء میں الیکشن تک انتظار کریں گے۔ پی ٹی آئی ہماری قیادت پرایک روپے کی بھی کرپشن ثابت کردے تومسلم لیگ ن سیاست سے دستبردار ہو جائے گی۔ جب عمران خان،جہانگیرترین اوران کے والدسے حساب مانگاگیاتوانہیںمشکل ہوجائے گا۔میاںشریف1971سے اربوںروپے کے مالک تھے لیکن ان کاحساب مانگاجاتا ہے۔شریف فیملی کا کیس پہلے دن سے مضبوط ہے جبکہ پی ٹی آئی والے اس پر محض سیاست کر رہے ہیں، تحریک انصاف پورے کا پورا کیس جھوٹ کی بنیاد پر لڑ رہی ہے لیکن عدالت میں ثبوتوں پر کیس لڑے جاتے ہیں، مسلم لیگ(ن) نے عدالت میں جو دستاویزات اور ثبوت دیئے ہیں وہ سب رجسٹرڈ اور دستخط شدہ ڈاکومنٹس ہیں، تحریک انصاف کی طرح ردی کے کاغذ نہیں’ ابھی تک پی ٹی آئی نے جتنا کیس لڑا ہے وہ ہمارے جمع کرائے گئے کاغذات اور دستاویزات کو پڑھ پڑھ کر لڑا ہے اور ایک بھی کائونٹر دستاویز و ثبوت عدالت میں جمع نہیں کرایا۔ ابھی تک کا ریکارڈ دیکھا جائے اور مریم نواز نے گذشتہ روز عدالت میں جو دستاویزی بیان جمع کرایا اس سے یہ اور بھی مضبوط ہوگیا ہے۔

گذشتہ روز مریم نواز نے جو چیزیں اپنے جواب میں بتائیں اس میں اسکی ٹیکس ریٹرنز اور پراپرٹی کی تفصیلات بتائی گئیں ہیں اور پھر تحریک انصاف کے جمع کرائے گئے گارڈین کے خط جو کہ پانامہ پیپر کا بھی حصہ نہیں جس پر جرح ہو رہی تھی وہ بھی کل ختم ہوگئی ہے۔ اسکے علاوہ انہوں نے جمع کرائی گئی اپنی ٹرسٹ ڈیڈ کی تفصیلات بتائیں۔ مسلم لیگ ن کے سیاسی مخالفین کو پانامہ لیکس سے کچھ بھی نہیں ملے گا، کیونکہ میاں نواز شریف کا نام اس لیکس میں نہیں ہے، عمران خان کے ارد گر د کھڑے ہونے والی اے ٹی ایم مشینوں کے بشمول اْن کے لیڈر عمران خان کے آف شور اکائونٹس ہیں، اب قانون فطرت کے مطابق اْن کا احتساب ہوگا ، اور وہ اس گرفت میں آئیں گے ، مسلم لیگ ن کی قیادت پوری دل جمعی کے ساتھ عوامی خدمت کا سفر جاری رکھے گی ، ہماری پارٹی میں کو ئی اختلاف نہیں ہے ، بلکہ سبھی کا میاں نواز شریف اور اْن کے خاندان کی قیادت پر مکمل اتفاق ہے ، جو ہر حال میں قائم رہے گا۔

پرویز خٹک منتخب وزیراعلی ہیں ان کو سڑکوں پرنکلنے کی بجائے پارلیمنٹ میں بیٹھ کرمسائل حل کرناچاہیئے خون خرابے اورتشددکی سیاست ملک کیلئے نقصان دہ ہے وزیراعظم میاں نوازشریف نے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا اب مستعفی ہونے کی رٹ ختم ہونی چاہئے عدالت جوفیصلہ دے گی مسلم لیگ(ن)کی قیادت اس کو خوش دلی سے قبول کرے گی۔ عمران خان کے یوٹرن نے ایکبار پھرثابت کر دیا کہ جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے ،اقتدار کے حریص ٹولے کی آئین اور ملک سے بغاوت ناکام ہو گئی ، لاشیں گرانے کی خواہش رکھنے والوں کے منصوبے خاک میں مل گئے ، عوام نے تیسری طاقت کو آوازیں دینے والوں کی انتشار کی پھیلانے کی کال کو مسترد کر دیا۔

Begum Safia Ishaq

Begum Safia Ishaq

تحریر : بیگم صفیہ اسحاق