والدین قدرت کا حسین تحفہ ہیں!!!

Parents

Parents

تحریر: مناہل فاطمہ
والدین قدرت کا ایک ایسا تحفہ ہیں جن کاپوری کائنات میں کوئی نعم البدل نہیں۔والدین کا اولاد پہ بہت بڑاحق اور بے شمار فرائض بنتے ہیں۔ماں کا حق باپ کی نسبت تین گنا زیادہ ہے۔کیونکہ ماں اپنے بچے کو نو ماہ اپنی کوکھ میں رکھتی ہے۔ اسکے بعد تکلیف اٹھاتی اس کو جنم دیتی ہے۔اپنی نیند٫ آرام٫سکھ ٫ چین سب اپنی اولاد پہ قربان کر دیتی ہے۔ دن رات ایک کر دیتی ہے۔لیکن اولاد اپنی ماں کی پوری زندگی خدمت کرے توبھی ایک رات کا حق ادا نہ کر پائے۔باپ دن رات محنت مشقت کر کے اپنی اولاد کے لئے خون پسینہ ایک کر کے اس کو حلال کا نوالہ منہ میں ڈالتا ہے۔اولاد کے لئے ماں باپ کی دعا اللہ تعالی کے حضور آسمان کا سینہ چیر کر جاتی ہے۔ اور اللہ والدین کی دعا کو رد نہیں کرتے ہیں۔کیا شان رکھی ہے اللہ نے والدین کی کیا اہمیت اس رشتے میں،لیکن اولاد قدر و اہمیت نہیں جانتی۔

ترجمہ: اور تیرے رب نے یہ حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت مت کرو اور اپنے ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آئو، اگر تمہارے ماں باپ تیری زندگی میں بڑھاپے کو پہنچ جائیں، چاہے ان میں ایک پہنچے یا دونوں (اور ان کی کوئی بات تجھے ناگوار گزرے تو) ان سے کبھی ”ہوں” بھی مت کہنا اور نہ انھیں جھڑکنا اور ان سے خوب ادب سے با ت کر نا، اور ان کے سامنے شفقت سے انکساری کے ساتھ جھکے رہنا اور یوں دعا کر تے رہنا۔

Praying

Praying

اے ہمارے پروردگار تو ان پر رحمت فرما، جیسا کہ انہوں نے بچپن میں مجھے پالا ہے(صرف ظاہر داری نہیں، دل سے ان کا احترام کرنا) تمھارا رب تمھارے دل کی بات خوب جا نتا ہے اور اگر تم سعادت مند ہو تو وہ توبہ کرنے والے کی خطائیں کثرت سے معاف کرنے والا ہے۔اور بیرون ملک بہت زیادہ رجحان ہے کہ اولاد اپنے والدین کو اولڈہوم میں با خوشی چھوڑ آتی ہے قدرت کا یہ کیسا نظام ہے۔

جہاں ایک ماں باپ دس بچوں کو پالتی ہے کھلاتی پلاتی ہے۔ اس کی گندگی صاف کرتی ہے۔ اور دس بچے اپنے والدین کو بوجھ سمجھتے ہیں۔ ۔افسوس صد افسوس۔اب بھی وقت ہے اپنے ماں باپ کی زندگی میں انکی خدمت کریں۔ انکا سہاارا بنیں۔ انکی خدمت کریں۔ جیسا کہ اللہ ربالعزت نے فرمایا ہے ماں کے پیروں تلے جنت ہے۔کاش یہ جنت کے ہم حقدار بن جائیں۔

اپنے والدین کی دعائیں ہمارا مقدر بنے۔
خدا رکھے سدا ماں باپ کا سایہ
کی انکی جس نے خدمت ہے اجر پایا۔

Mothers

Mothers

والدین قدرت کا حسین تحفہ ہیں۔ جن کا پوری کائنات میں کوئی نعم البدل نہیں۔والدین کا اولاد پہ بہت بڑا حق ہے اور بے شمار فرائض بنتے ہیں۔ ماں کا حق باپ کی نسبت تین گنا زیادہ ہے۔کیونکہ ماں اپنے بچے کونو مہینے اپنی کوکھ میں رکھتی ہے۔ اسکے بعد تکلیف اٹھاتے ہوئے اسے جنم دیتی ہے۔ اپنی نیند آرام سکھ چین سب وار دیتی ہے اس کو پالتی پوستی ہے۔ دن رات اسی کی خدمت۔ لیکن اولاد اپنی ماں کی پوری زندگی خدمت کرے تو بھی صرف ایک رات کا حق ادا نہ کر پائے۔باپ دن رات محنت مشقت کر کے اپنے اولاد کے لئے خون پسینہ ایک کر کے اس کو حلال کا نوالہ منہ میں ڈالتا ہے۔

باپ کی دعا اللہ کے پاس رد نہیں ہوتی۔ ماں کی دعا تو آسمان چیر کر جاتی ہے اور اللہ رد نہیں کرتا۔ کیا شان ہے ماں باپ کی کیا اہمیت ہے والدین کی۔لیکن اولاد قدر و اہمیت نہیں جانتی۔ اللہ تعالی نے قرآن میں ارشاد فرمایا۔ اے بندے اپنے اپنے والدین کو جھڑکنا مت۔ انہیں اف تک نہ کہنااور اپنے والدین کے حق میں دعا مانگتے رہو۔ اپنے والدین کے ساتھ حسن و سلوک سے پیش آئیں۔ میرا شکر ادا کرو اور اپنے والدین کا شکر ادا کرومیری طرف لوٹ کر آنا ہے۔

Minahl Fatima

Minahl Fatima

تحریر: مناہل فاطمہ