پیرس میں فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک، حملہ آور بھی مارا گیا

a soldier stand near the arc de triomphe

a soldier stand near the arc de triomphe

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں حکام کے مطابق مسلح حملہ آور کی فائرنگ سے پولیس کا ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق پیرس کے مقبول تفریحی مقام شانزے لیزے میں فائرنگ کرنے والا مشتبہ حملہ آور بھی مارا گیا ہے۔

پیرس میں یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب ملک میں اتوار کو منعقد ہونے والی صدارتی انتخابات سے پہلے امیدوار ٹی وی پر انتخابی مہم کے سلسلے میں اپنے آخری بحث و مباحثوں میں مصروف ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

فرانس کی وزارتِ داخلہ کے ترجمان پیری ہنری برینڈٹ نے مقامی نیوز چینل بی ایف ایم ٹی وی کو بتایا کہ پولیس افسروں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔

فرانس میں حالیہ عرصے میں ہونے والے شدت پسندی کے بڑے واقعات کی ذمہ داری دولتِ اسلامیہ نے قبول کی ہے جبکہ صدارتی انتخابات میں اسلامی شدت پسند ایک بڑا مسئلہ ہے۔

پیرس شہر کا تفریحی مقام شانزے لیزے دنیا بھر کے سیاحوں میں مقبول ہے اور اسی وجہ سے کافی عرصے سے خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ شدت پسندی کے واقعے میں اسے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حمہ آور ایک ہی تھا اور اس کے پاس خودکار ہتھیار تھا جس پیدل گشت کرنے والی سکیورٹی ٹیم پر فائرنگ کی اور بعد میں جوابی کارروائی میں خود بھی مارا گیا۔

تفریحی مقام شانزے لیزے کو لوگوں سے خالی کرا لیا گیا ہے اور علاقے میں پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔

فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے پیش آیا جس کی وجہ سے وہاں موجود مقامی افراد اور سیاحوں میں افراتفری پھیل گئی تھی۔

خیال رہے کہ فروری میں فرانس کی وزارتِ داخلہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں ایک ‘ممکنہ دہشتگرد حملہ’ چار مشکوک افراد کی گرفتاری کے بعد ناکام بنا دیا گیا ہے۔