پی سی بی کا نیشنل اسٹیڈیم کی زمین کرایے پر دینے کا فیصلہ

PCB

PCB

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی زمین شادی بیاہ کی تقریبات کے لیے کرایے پر دینے کے فیصلہ کیا ہے، ٹینڈر کے عمل کے خلاف نیشنل اسٹیڈیم پر مظاہرہ بھی کیا گیا، واٹربورڈکے محکمہ ریونیو نے80 لاکھ روپے کی عدم ادائیگی پر نیشنل اسٹیڈیم کا پانی منقطع کردیا ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم کے 2 کنکشن کنزیومر نمبر 5500 اور 5501 کے نام سے موجود ہیں بار بار نوٹس جاری کیے جانے کے بعد پانی منقطع کیا گیا ہے، نیشنل اسٹیڈیم کی انتظامیہ کہنا ہے ہے کہ پی سی بی کی جانب سے شہری حکومت کو دی جانے والی ایک ایکڑ زمین پر فلائی اوور کی تعمیر کے دوران 3 انچ قطر پانی کاکنکشن پل کے نیچے آنے کے باعث ناکارہ ہوگیا تھا، واٹر بورڈ نے مطلع کیے جانے پر مشترکہ سروے بھی کیا تھا۔

تاہم 21 ستمبر کو 44 لاکھ 10 ہزار روپے کے واجبات کے بل کے ساتھ واحد کنکشن بھی کاٹ دیا گیا، واٹر بورڈ پانی کے بل کے ساتھ سیوریج اور کنزروینسی چارجز بھی حاصل کرنے کا خواہاں ہے، پانی کی فراہمی رکنے سے میدان کی قیمتی گھاس متاثر ہورہی ہے، انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے کے سبب نیشنل اسٹیڈیم کی زمین کو شادی بیاہ کی تقریبات کے لیے کرایے پر دینے کے لیے ٹینڈر دینے کے عمل کی شفافیت پر آواز اٹھ رہی ہے۔

جمعہ کو اسٹیڈیم پر مظاہرہ کیا گیا ، اسٹیڈیم کی انتطامیہ کا موقف ہے کہ لاہور میں بورڈ کے ہیڈکوارٹر سے آنے والی متعلقہ ٹیم نے اضاٖفی زمین کو محفوظ رکھنے اور مالی اخراجات کے حصول کے لیے جمعرات کو شفاف انداز میں ٹینڈر کھولے جبکہ قدرے تاخیر سے آنے والا ٹینڈر قانون کے مطابق زیر نظر نہ لایا گیا جس کے سبب پی سی بی کو ہدف بنانے کی کوشش کی گئی۔

مذکورہ فیصلے سے بورڈ کو سالانہ 30 سے 35 لاکھ روپے کی اضافی آمدنی ہوگی جبکہ اس سے اسٹیڈیم میں کرکٹ کی سرگرمیوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، نیشنل اسٹیڈیم کی ناگفتہ حالت پر کرکٹ کے حلقے تشویش کا شکار ہیں کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باجود ریجنل کرکٹ اکیڈمی کا پایہ تکیمل تک نہ پہنچنا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔