شام کے خلاف تعزیراتی قرارداد روس، چین نے ویٹو کر دی

Meeting

Meeting

واشنگٹن (جیوڈیسک) روس اور چین نے اقوام متحدہ کی ایک قرارداد ویٹو کر دی ہے جس کے تحت شام پر تعزیرات عائد کی جانی تھیں، جو کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ حملوں کے جواب میں پیش کی گئی تھی۔

اس اقدام کو مغربی طاقتوں برطانیہ، فرانس اور امریکہ کی حمایت حاصل تھی، جس کے تحت 21 شامیوں، تنظیموں اور اداروں پر تعزیرات عائد کی جانی تھیں، جو مبینہ طور پر 2014ء اور 2015ء میں ہونے والے کیمیائی حملوں میں شامل تھیں۔

قرارداد کے ذریعے شامی حکومت کو ہیلی کاپٹر کی رسد فراہم کیے جانے پر بھی ممانعت عائد کی جا رہی تھی، جنھیں اِن حملوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

اس دستاویز کا مسودہ اقوام متحدہ اور کیمیائی ہتھیاروں پر نگاہ رکھنے والے ایک عالمی ادارے کی جانب سے مشترکہ تفتیش کے نتیجے میں مرتب کیا گیا تھا۔

مشترکہ تفتیشی گروپ نے طے کیا تھا کہ حکومتِ شام نے کم از کم تین حملے کیے، جن میں کلورین گیس استعمال ہوئی۔ گروپ اس نتیجے پر بھی پہنچا کہ داعش کا انتہا پسند گروپ کم از کم ایک ایسے حملے میں ملوث تھا، جس میں ’مَسٹرڈ گیس‘ استعمال کی گئی۔