انجام سوچ لو کہ ابابیل ہم بھی ہیں

Pakistan Army Soldiers

Pakistan Army Soldiers

تحریر : ڈاکٹر ایم ایچ بابر
جس سپاہ کی رگوں میں شہادت کا جذبہ ماں کے مقدس دودھ کی طرح خون بن کر ٹھاٹھیں مارتا ہو ذرا ہمت تو دیکھو ہندو بنیئے کی یہ اس سپاہ کو للکارنے کی جسارت کر رہا ہے ۔رات کی تاریکیوں میں گیدڑ کی طرح حملہ آور ہونے والے کاغذے شیر ذرا اپنے ماضی پر نظر تو دوڑائیں کہ کتنی بار چھیڑ خانی کر کے بعد میں پیٹھ دکھا کر دوڑنے کے ریکارڈ کا حامل ہے وہ ہم تو اس وقت ہندوستان کی طاقت سے مرعوب نہیں ہوئے تھے جب میری مقدس دھرتی کی عمر ابھی بمشکل دو سال تھی سامان حرب کی قلیل مقدار کے باوجود میری بہادر فوج نے ہندوستان کی اینٹ سے اینٹ بجا دی تھی ۔مسٹر مودی اینڈ کمپنی یاد تو کرے وہ وقت جب پاک دھرتی کے سپوت کیپٹن سرور شہید کی قیادت میں ایک آہنی چٹان کی طرح سینہ سپر ہو کر لڑی اور تیری فوج کثیر ان کے ازم کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئی تھی ،پھر تو نے 1965 ء میں ایک خواب دیکھا کہ راتوں رات لاہور پہ قبضہ کر کے صبح کا ناشتہ لاہور میں کرنا ہے اس کی بھیانک تعبیر اپنی کاغذی سینا سے معلوم کرو تمہارے ہوش ٹھکانے آجائیں گے کہ ہر محاذ پر کس طرح تیری فوج ہزیمت سے دوچار ہوئی تھی۔

جنگیں اسلحے سے نہیں جذبے سے لڑی جاتی ہیں جس سے تیری سینا نابلد ہے ۔ارے آج بھی ہندوستانی مائیں اپنے بچوں کو پاک آرمی کے جوانوں کے نام لے لے کر ڈراتی ہیں ۔ہندوستان محض عددی طاقت کے گھمنڈ میں مبتلا ہے اور میری پاک آرمی اس نبی مکرم کی ۖ کی غلام ہے کہ جس کے تین سو تیرہ ہزاروں کے لشکر پر بھاری تھے بھارتی سینا موت سے ڈرتی ہے اور میری پاک فوج موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جینے کی عادی ہے ۔اپنے جنرل مانک شاہ سے پوچھو ذرا پاک آرمی کے جذبے اس کی روح بھی کانپتی ہوئی نحیف لہجے میں تجھ سے یہ کہنے پر مجبور ہو جائے گی کہ پاکستانی آرمی ہر دور میں ناقابل تسخیر تھی ،ہے ،اور رہے گی ۔میری عظیم دھرتی کا ہر جوان ہندوستان کو آج بھی روند ڈالنے کے حوصلے سے لیس ہے۔ہندوستان جیسا بزدل دشمن جو چھپ کے وار کرنے کا عادی ہے وہ شائید اس بات کو بھلا بیٹھا ہے کہ اس کی سینا کا تو میری قوم کی عوام نے ناک میں دم کر دیا تھا۔

پاک آرمی کہ جوان تو جوان ارے بھارتیوتجھ پر تو میری قوم کا ایک نو عمر راشد منہاس شہید ہی بھاری تھا جس نے تمہارے ناکام عزائم کو تیرے مطیع الرحمان سمیت جہنم واصل کر دیا تھا یہ تو اس وقت کی باتیں ہیں جب پاکستان ابھی اچھی طرح اپنے پائوں پر بھی نہیں کھڑا تھا جنگی سازوسامان سے بھی پوری طرح لیس نہ تھا یہ ہندوستانی مہاشے تو اس وقت میری پاک دھرتی کا بال بانکا نہ کر سکے تھے اور آج الحمدوللہ پاکستان کی پاک دھرتی کے سپوت اس پوزیشن میں ہیں کہ آن واحد میں اللہ کی زمین پر سے ہندوستانی بوجھ کو ریزئہ خاک بنا سکتے ہیں ہندوستان نہتے کشمیریوں کو ظلم و جبر کا نشانہ بنا کر سمجھ بیٹھا ہے کہ وہ کسی کو بھی روند سکتا ہے تو یہ اس کی بھول ہے ۔ارے مودی جی اپنی سینا کے جوانوں کی ہمت تو دیکھو کہ کشمیر میں مستورات کو سربازار تشدد کا نشانہ بنا کر سمجھتے ہیں کے ہم سورما بن گئے ؟ قطعی طور پر ایسا نہیں ان کو نکیل ڈالنا پاکستانی قوم بڑے بہتر انداز میں جانتی ہے ابھی سکون سے ان زخموں کو چاٹو جو تجھے چھمب جوڑیاں ۔کھوکھرا پار ،اور چونڈہ سے ملے تھے۔

Pakistan Army

Pakistan Army

وقت آنے پر میرا ہر جوان مقدس دھرتی ماں کے تقدس اور حفاظت کے لئے ہدیہ جاں لے کر دھرتی ماں کا قرض اتارنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے اور میری غیور قوم اپنی فوج کے شانہ بشانہ ہر محاذ پر سینہ سپر ملے گی ہندوستان میں بسنے والی نہتی اقلیتوں پر ظلم ڈھا کر بھارت یہ سمجھ بیٹھا ھے کہ وہ جس کو چاہے اب زیر کر لے مظلوم کشمیریوںپر مظالم ڈھانے کو بہادری سمجھ لینے والا ہندو اس زعم میں ہے کہ شائید پاکستان کو تسخیر کر لے گا تو یہ اس کی خوش فہمی میں کا شکار ہے کہ جس کو چاہے گا اس پر اپنی تھانیداری مسلط کر لے گا تو اس خیالی دنیا سے باہر دیکھے یہ نہ ہو کہ تاریخ تیرا نشان مٹتا اپنی آنکھوں سے دیکھ لے ۔طاقت کے نشے مین مخمور بہت سارے لوگوں کو تاریخ نے صفحہ ہستی سے مٹا کر دیا ہے جن کا نام و نشان نہیں ملتا ۔اب بھی وقت ہے اگر بھارت اپنی سلامتی کا خواہاں ہے توہوش کے ناخن لے لے ورنہ اس کی داستاں بھی نہ ہو گی داستانوں میں بقول محسن نقوی
فرعون عصر نو کے نمک خوار نوکرو ، جو تم کو غرق کر دے وہی نیل ہم بھی ہیں
اے ابرہہ کی فوج کے بد مست ہاتھیو ،انجام سوچ لو کہ ابابیل ہم بھی ہیں

میرے خالق کی مہربانی سے اس وقت پاکستان ایک سپر ایٹمی پاور ہے اور خدائے لم یزل نے اسے دنیا کی بہترین افواج سے بھی نواز رکھا ہے ۔ مالک ارض و سما نے اپنی خصوصی عنائیت (جنر ل راحیل شریف کی قیادت سے )سے بھی میری دھرتی کو سرفرازی بخشی ہوئی ہے ۔ افواج پاکستان جو فن حرب میں بے مثال اور مکمل طور پر پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے مالا مال ہے ۔میری دھرتی کی فضائیہ شاہین صفت بن کر اپنے دشمن کو کبوتر کی طرح فضا ہی میں شکار کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی ۔میری دھرتی کی پاک بحریہ اپنے دشمن کو لشکر فرعون جان کر سمندر ہی میں غرق کرنے کا ہنر جانتی ہے ۔بوقت ضرورت جب بھی میری ارض پاک کو کسی جنگی حالات کا سامنا ہو تو میری قوم کا ہر فرد اپنے آپ کو اپنی عظیم افواج کے ساتھ لمحہ با لمحہ شانہ بشانہ شہادت کی آرزو دل میں بسائے دشمن کے سامنے دھرتی کی آبرو کے لئے ڈٹ جاتی ہے ۔ جس مٹی سے میری قوم کا خمیر اٹھا ہے اس کی نگہبانی بھی وہ خوب جانتی ہے۔

بھارت شائید اس غلط فہمی میں ہے کہ پاکستان میں سیاسی قوتیں آپس میں نبرد آزما ہیں تو وہ موقعہ غنیمت جانتے ہوئے پاکستان پر حملہ کر دے گا تو ہندو بنیا یہ مت بھولے کہ دھرتی کی حرمت و سلامتی کے لئے پاکستانی قوم ایک تھی ایک ہے ایک رہے گی۔ کیونکہ پاکستان کی سلامتی اور بقاء سب کو اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے ۔ آپسی اختلافات کے باوجود یہ قوم ملکی سلامتی کے لئے متحد ہے اور مودی اپنے حواریوں سمیت جان لے کہ اگر اس نے جنگ کی ابتدا کرنے کی ناپاک جسارت کی تو پھر انتہا پاک دھرتی کے رکھوالے کریں گے اور اس انتہا میں ہو گی سمیت مودی بھارت کی نابودی اس لئے بہتری اسی میں ہے کہ اگر بھارت اپنی سلامتی چاہتا ہے تو اس قوم کو چھیڑنے کی جرات نہ ہی کرے ورنہ پاکستانی قوم کا ہر بچہ بوڑھا اور جوان ،حمزہ مزاج بن کر جراات حیدر بازوئوں میں بھر کر بھارتی سوچ پر خیبر شکن وار کرنے سے دریغ نہیں کرے گا ۔میری دھرتی کے رکھوالے بس ایک ہی اصول پر کاربند ہیں کہ ہم پہلے کسی کو چھیڑتے نہیں کوئی چھیڑے تو چھوڑتے نہیں ۔ ایک پنجابی شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ
سوں رب دی جیب نوں وڈھ دیئے
مندی جو وی کرے پاکستان دی گل
وچہ کھاڑیاں دے آکے مکدی اے
کہڑی سچی اے کہڑے پلوان دی گل
اسلحہ ہور شے اے جذبہ ہور شے اے
کفر سمجھ کہہ سکے ایمان دی گل
مل ہور شہید لہو دا اے
قیمت ہور گنگا دیاں پانیاں دی
مہاراج ایہہ کھیڈ تلوار دی اے
جنگ کھیڈ نہیں ہوندی زنانیاں دی
ملکی دفاع کے لئے افواج پاکستان کے ساتھ ساتھ تمام سیاسی قوتیں اور ساری قوم متحد اور یکجا ہے ۔میری اس عظیم دھرتی کی طرف اٹھنے والی ہر بری نظر کو اس طرح ملیا میٹ کریں گے کہ اس کی نظر ہی نہیں نشان بھی مٹ جائے گا ۔پاک سر زمین کا دفاع ناقابل تسخیر ہے اور اس دھرتی کو مٹانے والے خود مٹ جائیں گے یہ دھرتی انشاء اللہ تا ابد سلامت رہے گی۔

M.H BABAR

M.H BABAR

تحریر : ڈاکٹر ایم ایچ بابر
Mobile;03344954919
Mail ;mhbabar4@gmail.com