پائی خیل کی خبریں 12/11/2015

Pie Khel

Pie Khel

پائی خیل (نامہ نگار) تعلیمی ترقی کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی کے منازل طے نہیں کرسکتی ۔کیونکہ قوموں کے عروج وزوال میں تعلیم ریڑھ کی ہڈی کاکرداراداکرتی ہے اگرحکمران دفاع کے بعددوسرے نمبرپر تعلیم کواہمیت اور فوقیت دیں توپیارا پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہونے لگے گا۔علم دوست وزیراعلیٰ پنجاب سمیت محکمہ تعلیم کے تمام ذمہ دران کوچاہیے کہ وہ علم کے فروغ اورتعلیمی ترقی کے لئے سرکاری سکولوں کی بہتری کے لئے اورزیرِتعلیم طلباء وطالبات کوبنیادی سہولیات اوراساتذہ کرام کوخصوصی مراعات کے لئے عملی اقدامات کریں توملک میں تعلیمی انقلاب برپاہوسکتاہے ۔ان خیالات کااظہارپی ٹی آئی کے امیدواربرائے چئیرمین محمدحنیف خان،وائس چئیرمین اخترخان ،آزادامیدواربرائے وائس چئیرمین ملک محمداعظم نے ”الف اعلان”کے زیراہتمام منعقدہ تقریب کے مہمان ِ خصوصی کے طورپرشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے تعلیمی این جی اوز”الف اعلان ”کی تعلیم کے فروغ اورسرکاری سکولوں کے سرکاری سطح پرسرپرستی کرنے کوخراج ِ تحسین پیش کیااورتوقع ظاہرکی ہے کہ موجودہ عوامی نمائندگان کوچاہیے کہ وہ ہرحال میں سرکاری سکولوں کی سرپرستی اورمراعات کی فراہمی کے لئے ترجیحی بنیادوں پرکام کریں ۔تاکہ تعلیمی ترقی کے ذریعے ملک وقوم کی حالت بدل سکے ۔اس تقریب سے سماجی شخصیت احمدنوازخان نیازی اورمحمدرفیق نے بھی خطاب کیا۔نظامت کے فرائض ملک ضیاء اللہ نے سرانجام دیے بعدازاں ملک وقوم کی خوشحالی کے لئے دعائے خیرکی گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ُپائی خیل (نامہ نگار) ایس ایچ اوپائی خیل ارشداعجازنے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ علاقہ بھرمیں جرائم پیش افرادکی بیخ کنی کے لئے دن رات ایک کردونگا۔قماربازوں، منشیات فروشوں، سودخوروں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کو قانون کے کٹہرے میں لیکر کیفرکردارتک پہنچائوں گا۔انہوں نے کہاکہ ڈی پی اومیانوالی سرفراز خان ورک کی سربراہی میں جرائم پیشہ افرادکی بیخ کنی کے لئے بڑی تیزی سے کام جاری ہے ۔جرائم سے پاک کرکے پائی خیل کومثالی تھانہ بنادوں گا۔ بعدازاں صحافیوں نے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ُپائی خیل (نامہ نگار)احضرت علامہ مولانامفتی سلطان احمدقادری امیرجماعت اہلسنت حنفی بریلوی پائی خیل شہرنے سٹی پائی خیل میں ایک پرہجوم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اولیاء کرام کی محبت درحقیقت دارین کی سعادت اور رضائے الٰہی کاسبب ہے ۔ان کی برکت سے اللہ تعالیٰ مخلوق کی حاجتیں پوری کرتاہے ان کی دعائوں سے خلق فائدہ اٹھاتی ہے ۔میرے مسلمان بھائیو!ہم نے دنیامیں جودوست بنارکھے ہیں قیامت کے دن سب کے سب دشمن بن جائیں گے سوائے متقی (لوگوں)کے ،جن کی دوستی قیامت کے دن بھی ہم کوفائدہ دے گی ۔ارشادباری تعالیٰ ہے “گہرے دوست اس دن ایک دوسرے کے دشمن ہونگے مگر پرہیزگار ان سے فرمایاجائے گااے میرے بندوآج نہ تم پرخوف نہ تم کوغم ہووہ جوہماری آیتوں پرایمان لائے اورمسلمان تھے داخل ہوجنت میں تم اور تمہاری بیبیاں اورتمہاری خاطریں ہوتیں۔ا ن پردورہ ہوگاسونے کے پیالوں اورجاموں کااوراس میں جوجی چاہے اورجس سے آنکھ کولذت پہنچے اورتم اس میں ہمیشہ رہوگے اوریہ ہے وہ جنت جس کے تم وارث کئے گئے اپنے اعمال سے تمہارے لئے اس میں بہت میوے ہیں کہ ان میں سے کھائوبیشک مجرم جہنم کے عذاب میں ہمیشہ رہنے والے ہیں “۔سادہ ذہن کے لوگ سوال کرتے ہیں کہ دنیاکی دوستی قیامت کے دن دشمنی میں کس طرح بدل جائے گی ۔یہ توہرکسی کومعلوم ہے کہ قیامت کادن نفسہ نفسی کاعالم ہوگاہرکسی کواپنی جان کی پڑی ہوگی انسان کی نیکیاں کم ہوجائیں گی تووہ نیکیاں مانگنے کے لئے اپنے والدین کے پاس جائے گاکہ مجھے کچھ نیکیاں ضرورت ہیں اگرآپ دے دیں تومیری جان چھوٹ جائے گی۔دنیامیں والدین کواپنی اولادسے کتنی محبت ہوتی ہے ۔اولاد دنیا میں جو بھی خواہش کرتی ہے والدین ان کی خواہشیں پوری کرتے ہیں ۔ پرقیامت کے دن والدین بھی نیکیاں دینے سے انکارکردیں گے اسی مایوسی کے عالم میں انسان واپس ہو کر اپنے بھائی،بہن اوردوستوں کے پاس جائیگا توان تمام کی طرف سے بھی یہی جواب ملے گا۔کہ دنیاکی دوستی ،دنیاکی محبت بجاآج ہم آپ کوکسی قسم کی نیکی نہیں دے سکتے ۔جن لوگو ں سے ہم دنیامیں محبت کرتے تھے وہ نیکی دینے سے انکاری ہوجائیں گے جب انکاری ہوں گے تودنیاوالی دوستی دشمنی میں بدل جائے گی پرَقیامت کے دن بھی اللہ کے ولی ،متقی ،دوست ،ہماراساتھ نبھائیں گے۔توہمیں بھی چاہیے کہ ہم ان سے محبت کریں جن پراللہ پاک اوراسکاحبیب ۖراضی ہو جن کی محبت قیامت کے دن بھی ہمیں کام آئے۔بعدازاں عالمِ اسلام اورملک ِ پاکستان کی سلامتی کیلئے دعائے خیرکی۔