پیرمحل کی خبریں 30/6/2016

Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل (نامہ نگار) اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل کا سول ہسپتال پیرمحل اور آرایچ سی سنٹر سندھ لیانوالی کا لیبر روم ، ای پی آئی مختلف وارڈز، ایمرجنسی بلاک، اور میڈیسن سٹور کا معائنہ کیا زہریلے کتے کے کاٹے آٹھ سال کے بچے کو سٹور کیپر کی عدم دستیابی کی وجہ سے آر ایچ سی پیر محل سے ہنگامی سے ڈی ایچ کیو ٹوبہ کے حوالے کیا گیا .تفصیل کے مطابق حافظ محمد نجیب اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل نے سول ہسپتال پیرمحل اور آرایچ سی سنٹر سندھلیانوالی کادورہ کرکے وارڈزمیں فراہم کی جانے والی سہولیات کاجائزہ لیا میڈیسن سٹورمیں ادویات کی پڑتال کی اوران پرتاریخ تیاری وتاریخ میعادچیک کی۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ حکومت پنجاب عوام کوصحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی میں ایمانداری اورانسانی ہمدردی کے جذبہ سے کام لیاجائے۔انہوں نے عملہ کو ہدایت کی کہ عیدتعطیلات کے دوران بھی اسپتال میں معمول کے مطابق طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی ڈیوٹیاں لگائی جائیںاس دوران لیبر روم ، ای پی آئی مختلف وارڈز،ایمرجنسی بلاک، کاجائزہ لیتے ہوئے چک نمبر 321 گ ب کے آٹھ سالہ بچے کو کتے کاٹے کی ویکسیئن لگانے کے لیے متعلقہ اسٹور کیپر کی عدم دستیابی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی طورپر سول ہسپتال پیرمحل سے سے ڈی ایچ کیو ٹوبہ ٹیک سنگھ بچے کو ریفر کروایا ڈاکٹر وعملہ کو ہدایات جاری کی کہ پنجاب حکومت کی ہدایات کے مطابق مریضوں کو ہرممکن علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ حکومت پنجاب کی طرف سے فراہم کردہ سہولیات کا براہ راست عوام کو فائدہ پہنچ سکے اس موقع پر ڈاکٹر باہلک علی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ،ڈاکٹر ہارون مجید ایس ایم او بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) گھریلو حالات سے تنگ آکر نہر میں کود کر خود کشی کرلی تفصیل کے مطابق چک نمبر 756 گ ب کے رہائشی محمد ظفر ولد اظہر خان میو نے گھروالوں سے جھگڑ کر جوڑیاں نہر میں چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی ریسکیو 1122 کا عملہ تھانہ اروتی پولیس کی نگرانی میںمقامی غوطہ خوروں کے ہمراہ نعش کی تلاش کررہا ہے مگر تاحال نعش نہ مل سکی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) ٹی بی ایک جان لیوا مگر قابل علاج مرض ہے جس کے خاتمے کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے اس خطر ناک بیماری کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کرنے میں میڈیا اپنی ذمہ داری ادا کرے اور عوام کو آگاہ کرے کہ یہ ایک مکمل قابل علاج مرض ہے جس کی بروقت تشخیص سے مریض مکمل صحت یاب ہو جاتا ہے یہ بات ٹی بی کے علاج کے حوالے سے آگاہی مہم کے سلسلہ میں منشاد حسین انچارچ ٹی بی ڈاٹ پروگرام پیرمحل نے اپنے بیان میں کیاانہوں نے بتایا کہ اگر کسی شخص کو تین ہفتے سے زائد کھانسی ،وزن میں بلا وجہ کمی ،رات کو روزانہ ہلکا بخار اور بلغم میں خون آتا ہو تو اسے ٹی بی لاحق ہو سکتی ہے جس کی فوری تشخیص کروائی جائے اور آٹھ ماہ تک مسلسل دوا استعمال کر کے اس خطر ناک بیماری سے چھٹکارا حاصل کیا جائے ۔پیرمحل مرکز صحت میں ٹی بی کی تشخیص کی مکمل سہولتیں دستیاب ہیں جن سے مردو زن استفادہ حاصل کر سکتے ہیں ۔انہوں نے معاشرے کے بااثر افراد سے اپیل کی کہ وہ ٹی بی کے جان لیوا مرض کے خاتمہ میں اپنا مثبت کردار ادا کریں اور ٹی بی کے مریض کو چھپانے کی بجائے اسے ہسپتال پہنچائیں تا کہ اس کا مکمل علاج کیا جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل( نامہ نگار) پیرمحل شہر اورگردونواح میں بد ترین لوڈشیڈنگ روزہ دار بلبلا اٹھے،روزے تراویح سحری اور افطار میں بجلی کی بندش سے حکومت اور فیسکو کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے ۔طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو علاقہ بھر کے عوام سراپا احتجاج ہونگے حاجی اللہ دتہ سماجی شخصیت۔تفصیلات کے مطابق پیرمحل شہر اورگردونواح میں رمضان المبارک میں بد ترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جو دن بدن طویل ہوتا جا رہا ہے ۔گزشتہ روز حبس اور گرمی کی شدت کے ساتھ ساتھ 12سے14گھنٹے تک بجلی بند رکھی گئی روزہ دار بلبلا اٹھے اور نڈھال ہو کر رہ گئے اور عوام سارا دن فیسکوحکام اور حکومت کو برا بھلا کہتے رہے قابل افسوس بات یہ ہے کہ حکومت کے تمام تردعووں کے باوجود نمازتراویح سحری اور افطار کے وقت خصوصی طور پر بجلی بند کی جارہی ہے عوامی حلقوں نے پیرمحل شہر اورگردونواح کے دیہات میں بد ترین لوڈشیڈنگ کی مذمت کرتے ہوئے فیسکوحکام کو وارننگ دی ہے کہ اگر لوڈشیڈنگ کے سلسلہ کو بند نہ کیا گیا تو علاقہ بھر کے عوام سراپا احتجاج ہونگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) ماہ ِ رمضان فضیلتوں اور برکتوں کا وہ مبارک مہینہ ہے جس میں اللہ رب العز ت کے فضل و کر م کے طفیل اس کی نازل کر دہ رحمتیں بنی نوع انسانی پر ہمہ وقت سایہ فگن رہتی ہیں اور دریا ئے رحمت بلا تفریق عا بد وں اور گنا ہ گاروں کو اپنی آغو ش میں سمیٹ لیتا ہے ۔ ان خیالا ت کا اظہار الطاف حسین شہزاد ضلعی صدر جسٹس اینڈ پیس کونسل نے اپنے بیان میں کیاانہوںنے کہا کہ ماہ مقدس میں رائی برابر نیکی کا اجر بھی پہاڑ کے برابر ہے لیکن یہ بھی ذہن میں رہے کہ اس مہینے میں فضل و کرم ، خیر و برکت ، رحمت و نعمت اور نیکیوں کا نزول وحصول ہمارے عمل سے مشروط ہے ا للہ تعالی اس ماہ مقد س میں اپنے بندوں کو آزما تا ہے خصوصاً ان کی صلہ رحمی کو ،لہذا ہمیں چاہئے کہ ہم اس ماہ مبارک میں روزہ و نما ز کے ساتھ صلہ رحمی کو بھی اولیت دیں اور اپنے اہل و عیال ، رشتے دار ، پڑوسیوں اور مستحق ، غریب و نا دار لو گوں کے ساتھ صلہ رحمی کا بر تا ئو کریں انہوں نے کہا کہ معا شرے کے اہل ثروت اور مخیر حضرات سے اپیل کر تا ہوں کہ وہ مستحق ، غریب و نا دار افراد کی کھل کر مدد کر یں اور نہیں جو کچھ دینے کی توفیق ہو وہ رمضان المبارک کے تیسرے عشرے میں دید یں تاکہ مستحقین عید سعید کی تیار ی بروقت کر سکیں اوراس طرح وہ خو د اور ان کے بچے بھی عام افراد کی طرح عید کی خوشیاں منا سکیں۔