پیرمحل کی خبریں 2/2/2016

Arest

Arest

پیرمحل (نامہ نگار) اینٹی کرپشن ٹوبہ ٹیک سنگھ کا پیرمحل پٹوار خانے پر چھاپہ پٹواری محمد رمضان سہو لی گئی 60 ہزار روپے رشوت سمیت پکڑا گیا تفصیل کے مطابق اتفاق ٹائون کے رہائشی محمد شفیق ولد محمد رفیق سے پٹواری محمد رمضان سہو نے مدنی پارک چک 320 گ ب میں موجود پلاٹ کا انتقال کروانے کے عوض 60 ہزار روپے کی رشوت وصول کی اینٹی کرپشن ٹوبہ ٹیک سنگھ نے جج کی موجودگی میں پیرمحل پٹوار خانے پر چھاپہ مارکر پٹواری محمد رمضان سہو کونشان زدہ نوٹ سمیت گرفتار کر لیا۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ کا لینڈر یکارڈ پیرمحل اور غلہ منڈی پیرمحل کا دورہ لینڈ ریکارڈ عملہ کی غیر حاضری کا سخت نوٹس تفصیل کے مطابق ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ عامر اعجاز اکبر نے اچانک پیرمحل لینڈ ریکارڈ اور غلہ منڈی پیرمحل کا دورہ کیا لینڈر یکارڈپیرمحل کے عملہ کی غیر حاضری اور دفتر ی اوقات ہونے کے باوجود ماتحت عملہ کی عدم دلچسپی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے غفلت کے مرتکب ملازمین کے سخت ایکشن لینے کا عندیہ دیا غلہ منڈی پیرمحل میںتجاوزات کی آڑ میں 188دکانیں مسمار کرنے پر مارکیٹ کمیٹی پیرمحل کے عملہ کو غلہ منڈی پیرمحل کو اصل نقشہ کے مطابق بحال کرنے کا حکم دیا۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) پیرمحل کوتحصیل کا درجہ حاصل ہوئے تین سال مکمل اختیارات بدستور کمالیہ اے سی اور ٹی ایم کو حاصل ہونے پر تحصیل ایڈمنسٹریشن کمالیہ نے پیرمحل کے عوام کو انتقام کا نشانہ بنانانئے کونسلر منتخب ہونے کے باوجو دٹی ایم اے کمالیہ نے ناجائز تجاوزات کی آڑ میں پیرمحل شہر کی اینٹ سے اینٹ بجادی کرایہ داری پر دی گئی دکانوں کو ہزاروں گنا کرائے بڑھانے کے نوٹس جاری نومنتخب کونسلر اور ایم پی اے تحصیل ایڈمنسٹریشن کمالیہ کے آگے بے بس ،، تحصیل کونسل پیرمحل بننے تک اختیارات پیرمحل اسسٹنٹ کمشنر کو دیے جائیں سماجی فلاحی حلقے تفصیل کے مطابق پیرمحل کو تحصیل کا درجہ حاصل ہوئے تین سال ہوگئے مگر تین سال گذرنے کے باوجود پیرمحل تحصیل کونسل کمالیہ کے ماتحت ہونے کے باعث وہ ثمرات جس کے لیے پیرمحل کو تحصیل کا درجہ دیا گیا تھا حاصل نہ ہوسکے بلکہ تحصیل ایڈمنسٹریشن کمالیہ نے پیرمحل تحصیل بنانے پر عوام کو سبق سکھانے کے لیے تجاوزات کی آڑ میں پیرمحل تحصیل کونسل کے 18ممبر منتخب ہونے کے باوجود اینٹ سے اینٹ بجادی ہزاروں افراد کے روزگار کو ملیا میٹ کردیا جبکہ تحصیل کونسل کی ملکیت دکانات کے کرائے ماورائے قانون جوکہ دس فیصد سالانہ موجود ہے ہزاروں فیصدبڑھادیے گئے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ نے تمام صورتحال کے باوجود تین سال سے اختیارات تحصیل کونسل کمالیہ کو دے رکھے ہیں حالانکہ پیرمحل میں اسسٹنٹ کمشنر سمیت سول وایڈیشنل کورٹ نے کام شروع کررکھا ہے تحصیل کونسل پیرمحل کے 18کونسلر منتخب ہوچکے ہیں جن کو چند ماہ کے اندر اختیارات دینے کے لیے درکار ہے مگر اس کے باوجود تحصیل ایڈمنسٹریشن کمالیہ نے پیرمحل تحصیل کے عوام کوانتقامی کاروائی کا نشانہ بناتے ہوئے روزگار سے محروم کرنے کی پالیسی شروع کررکھی ہیں جس سے نومنتخب کونسلر اور نومنتخب ایم پی اے عوامی تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں سیاسی سماجی حلقوں نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ، کمشنر فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ پیرمحل تحصیل کونسل بننے تک تمام اختیارات فی الفور اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل کو دیے جائیںاور ہر قسم کے آپریشن کو فی الفور روکاجائے تاکہ نومنتخب ایم پی اے اور کونسلرز عوامی غضب سے بچ سکیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) پنجاب حکومت کا سوفیصد شرح خواندگی کا خواب اساتذہ غیر تدریسی سرگرمیوں کے باعث سارا سال بچوں کوتعلیم نہ دے سکے اساتذہ کی ملازمت طلبہ کے رزلٹ سے مشروط کرنے پراساتذہ سخت پریشان رزلٹ بہتر کرنے کے لیے اساتذہ گیس پیپروں اور شارٹ نوٹس پر انحصار کرنے لگے گیس پیپر نایاب تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب کی طرف سے سکولوں کے اساتذہ کی سرکاری طورپر غیر تدریسی ڈیوٹیاں عائد کرکے انہیں درس تدریس سے دورکردیا گیا جبکہ دوسری طرف حکومت پنجاب نے پنجاب میںتعلیمی ایمرجنسی کے تحت داخلہ کی سوفیصدمہم شروع کررکھی ہے اساتذہ کو ڈینگی مہم ، پولیو مہم ، سروے سمیت ہر قسم کی مہم کا حصہ بناکر سرکاری طورپر اساتذہ کی شمولیت کو یقینی بنایا گیا اتوار کی چھٹی تک بند کردی گئی اب پنجاب حکومت کی طرف سے اساتذہ کی پروموشن اور ملازمت کو طلبہ وطالبات کے رزلٹ سے مشروط کردیا گیا سارا سال طلبہ وطالبات کو اساتذہ حکومت کی طرف سے عائد کی گئی غیر تدریسی ڈیوٹیوں کے باعث پڑھانہ سکے جس پر اساتذہ کو اب طلبہ وطالبات کے رزلٹ کو بہتر بنانے کے لیے مشکلات پیش آرہی ہے اساتذہ رزلٹ کو بہتر بنانے اور اپنی نوکری بچانے کے لیے پرائیویٹ طور جاری کردہ گیس پیپر اور شارٹ نوٹس طلبہ کے لیے ڈھونڈر ہے ہیں تاکہ قلیل وقت میں طلبہ وطالبات کو تیار ی کرواسکیں بک سنٹر پر گیس پیپر نایاب ہوچکے ہیں جس وجہ سے اساتذہ مارے مارے پھر رہے ہیں چند سال قبل طلبہ گیس پیپر ڈھونڈتے تھے اب اساتذہ گیس پیپر ڈھونڈ رہے ہیں جس سے دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔۔