پیرمحل کی خبریں 28/8/2016

Pirmahal News

Pirmahal News

پیرمحل (نامہ نگار) ضلعی بیت المال کمیٹی ٹوبہ ٹیک سنگھ کی طرف سے مستحقین کو مالی امداد کے چیک کی تقسیم ایم پی اے امجد جاوید اور ضلعی چیئرمین عبدالشفیق میو نے چیک تقسیم کیے تفصیل کے مطابق ضلعی بیت المال کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت عبدالشفیق میو ضلعی چیئرمین منعقد ہوا جس میں وائس چیئرمین عبدالرشید گجر ممبران فیض رسول ، عبداللطیف ، مقبول حسین ، محمد ساجد ، محمد اسلم چیمہ ، اعجازرفیق ، شبیر ڈار فوزیہ نوا ز، راحت النساء ، رشید جلال ،ممبران نے شرکت کی اجلاس میں ایم پی ا ے امجد جاوید ضلعی صدر پاکستان مسلم لیگ ن نے مستحقین میں چیک تقسیم کیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) مکان پر قبضے اور راستہ اور تنازعہ لڑائی کے مختلف واقعات میں 16فراد زخمی چار کی حالت نازک ڈسٹرکٹ ہسپتال ریفر تفصیل کے مطابق لڑائی کے مختلف واقعا ت جس میں اضافی آبادی شادمان کالونی پیرمحل میں سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے پر ڈنڈوں سوٹوں کے آزادانہ تصادم میں چار افراد جن میں معشوق ولد دلمیر ، سمیع اللہ ولد دلمیر غضنفر ولد شیرمحمد ، عاشق ولد دلمیر شدید زخمی ہوگئے جنہیں نازک حالت کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ ریفر کردیا گیا راستہ کے تنازعہ پر چک نمبر678/19گ ب میں ڈنڈوں سوٹوں کے آزادانہ تصادم میں محمد ارشد ، محمد شاہد ، خالد محمود پسران رانامحمدا قبال ، محمد اسرار ولد رانامحمد ناصر ، خلیل الرحمن ولد محمد امین ، ، عبدالستار ولد محمد حسین ، زخمی ہوگئے چک نمبر688/28گ ب میں پرانی رنجش پر تصادم میں منیر احمد ولد ولایت خان ، اعجاز منیر ولد منیر احمد ،محمد ناصر ولد خالد پرویز ، محمدیاسر ولد خالد پرویز شدید زخمی ہوگئے زخمیوں کو سول ہسپتال میں طبی امدا د دی گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) ساڑھے22 کروڑ روپے سے مین رجانہ روڈ کارپٹ روڈ کی نامکمل تعمیر،،زیر تعمیر پلیاں ، ریلوے پھاٹک پر نامکمل سڑک ، درمیان فٹ پاتھ پر روڑی والی مٹی ڈال کرحکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ ،،جون2016کو کارپٹ روڈ کی تعمیرمکمل ہونا تھی رقم جون سے پہلے ٹھیکیدار نے مقامی ایکسئین کی مدد سے وصو ل کرکے کام ادھورا چھوڑکر رفوچکر ،، فی الفور سڑک کی تعمیر مکمل کروائی جائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق ساڑھے22 کروڑ روپے سے مین رجانہ روڈ کارپٹ روڈ جس کی تعمیر ماہ جون2016کو مکمل کرنا تھی بااثر ٹھیکیدار نے ایکسئین کی ملی بھگت سے تمام رقم وصول کرنے کے باوجود سڑک کو مکمل نہ کروایا سڑک کی تعمیر کرتے وقت سب گریڈ نہ کروایا گیا بغیر کمپیکشن کے سڑک کی بیس میں کچا پتھر اور ناقص میٹریل استعمال کرتے ہوئے سڑک کا لیول انتہائی غیر مناسب اور خراب ہونے کے باعث سڑک جگہ جگہ سے ٹوٹنے کے خدشات پید اہوگئے دورویہ کارپٹ روڈ پرزیر تعمیر پلیا ں جس میں ناقص میٹریل استعمال ہونے کے باعث کئی ماہ گذرنے کے باوجود نصف سائیڈیں تک مکمل نہ کی گئی ساڑھے 22کروڑ روپے کی سڑک کی تعمیر سے پہلے سڑک کے درمیان میں آنے والے ریلوے پھاٹک کی حدود میں ہونے کے باعث ریلوے پھاٹک کے دونوں اطراف تین تین سو میٹر کی سڑک مکمل طورپر تعمیرنہ کی جاسکی جس سے کروڑوں روپے کی خطیر رقم سے دورویہ کارپٹ روڈ کامقصد ختم ہوگیا وہاں ساڑھے 22 کروڑ کرپشن کی نذر ہوگئے سماجی حلقوںنے وزیر اعلیٰ پنجاب کے نام بھیجی گئی تحریری درخواستوں میں ساڑھے22 کروڑ روپے سے مین رجانہ روڈ کارپٹ روڈ کی نامکمل تعمیر میں کرپشن کی تحقیقات نیب سے کروانے کامطالبہ کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل( نامہ نگار)محکمہ ہائی وے کی غفلت یا لاپرواہی بائی پاس بھسی روڈ پراشارات نصب نہ ہونے کے باعث آئے روز حادثات معمول بن گئے شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت سپیڈ بریکر بنوائے مگر اشارے نہ ہونے کے باعث مسافروں کو سخت مسائل کا سامنا تفصیل کے مطابق محکمہ ہائی وے کی غفلت کے باعث بھسی روڈ بائی پاس آئے روز حادثات کے باعث خونی چوک بن چکاہے جس کی بڑی وجہ بائی پاس کے دونوں اطراف اشارات کا نہ ہونا ہے حالانکہ لاکھوں روپے بل ڈال کر محکمہ ہائی وے اندرون خانہ فنڈ ہڑپ کرچکا ہے کیونکہ بائی پاس کی تعمیر میں ان اشارات کی تنصیب کے بغیر محکمہ کسی صورت میں اپنی نگرانی میں نہیں لے سکتاتھا جبکہ بائی پاس کو اپنی تحویل میں لیے چار سال سے زائد کا عرصہ گذر چکا ہے بائی پاس کی دیکھ بھال کے لیے افسران اپنے دفاتر سے نکلنا گوارانہیں کرتے جس وجہ سے بائی پاس کے ساتھ ارد گرد پانچ پانچ فٹ گڑھے پڑچکے ہیں جبکہ بیلدا ربرائے نام کاروائی کرکے چلے جاتے ہیں جس سے بائی پاس کی حالت دن بدن خستہ ہورہی ہے سماجی شخصیت چوہدری محمد اسلم تاج نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے درخواست کی کہ فی الفور پیرمحل بھسی روڈپر اشارات کی تنصیب کروائی جائے اور بائی پاس کے اردگرد پڑنے والے گڑھوں کو پرکیاجائے تاکہ آئے روز حادثات میں ضائع ہونے والی قیمتی جانوں کو بچایاجاسکے