پیرمحل کی خبریں 28/9/2016

Ch Miner Sho thana Pirmahal

Ch Miner Sho thana Pirmahal

پیرمحل (نامہ نگار) جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کے لیے ہمہ تن کوشاں ہے پولیس اور پریس کا چولی دامن کا ساتھ ہے پریس ملک دشمن عناصر اور جرائم پیشہ افراد کی نشاندہی کرتی ہے پولیس ان کی سرکوبی کرتی ہے ان خیالات کا اظہار چوہدری منیر ایس ایچ اوتھانہ پیرمحل نے صحافیوں رانا محمدا شرف ، عمران خرم ، رانا شاہدالرحمن سے غیر رسمی گفتگومیں کیا انہوںنے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کرایہ کے مکان لے کر اس میں پناہ لے کر جرائم کی وارداتیں کرتے ہیں جن کی سرکوبی اسی وقت ممکن ہوتی ہے جب پریس اور عوام تعاون کریں انہوںنے کہا پریس اورعوام کا 80فیصد تعاون جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی میں شامل ہوتا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام شواہد پر 20فیصد شمولیت کرکے نیٹ ورک کو اپنے قابو میں کرتے ہیں انہوںنے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کے لیے محدود وسائل کے باوجود موثر گشت اور ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ کی رہنمائی بروقت کاروائی کرکے جرائم میں ممکنہ حدتک کامیابیاں حاصل کررہے ہیں انہوںنے کہا جب تک عوام کا تعاون نہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کامیابی ناممکن ہے انہوںنے کہا کہ انصاف کے حصول کے لیے میرے دروازے ہمہ وقت کھلے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) گو رنمنٹ کامرس کالجز کے تقریباً 866کنٹریکٹ لیکچررزونان گزٹیڈ ایمپلائز کی دو ماہ میں ریگو لر یزیشن کے 25مئی 2015ء کے فیصلے پر 15 ماہ گزر نے کے بعد بھی ابھی تک عمل درآمد نہ ہو سکا فی الفور کامرس کنٹر یکٹ اساتذہ کے مطالبات تسلیم کیے جائیں عدنان امین تحصیل صدر کامرس کنٹر یکٹ لیکچررزونان ایسو سی ایشن نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے بتایا کہ پنجاب ہا ئر ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ نے کامر س سٹریم کے اسا تذہ اور دیگر ملازمین کے ساتھ سو تیلے پن کی انتہا کر دی اور سابقہ سیکر ٹری ہا ئر ایجوکیشن ارم بخاری صاحبہ کے کامرس سٹریم کے 118گو رنمنٹ کامرس کالجز کے تقریباً 866کنٹریکٹ لیکچررزونان گزٹیڈ ایمپلائز کی دو ماہ میں ریگو لر یزیشن کے 25مئی 2015ء کے فیصلے پر 15 ماہ گزر نے کے بعد بھی ابھی تک عمل درآمد نہ ہو سکا۔انہوں نے بتا یا کہ 1-8-2012کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے ان118گو رنمنٹ کالجز کے 866کنٹریکٹ لیکچر رزونان گز ٹیڈ ملا زمین پر کنٹریکٹ پا لیسی2004 ء لاگو کر کے (TEVTA) ٹیوٹا سے ہائر ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ میں بھیجا تھا۔ہائر ایجوکیشن ڈیپا رٹمنٹ نے جنرل سٹریم کے 2012ء کے Batchمیں کنٹر یکٹ پالیسی 2004ء کے تحت بھرتی کیے گئے کنٹریکٹ لیکچر رز کو 2015ء میں ریگو لر بھی کر وا دیا اور 2016ء کے شروع میں خالی سیٹوں پر بھر تی بھی کر لی ‘لیکن کامرس سٹریم میں 2012ء سے کنٹریکٹ پالیسی 2004ء کے تحت کام کر نے والے866کنٹریکٹ لیکچر رز و ملا زمین کی ریگو لر زیشن کا عمل ہائر ایجوکیشن میں تیں سال کا کنٹریکٹ پریڈ مکمل ہو نے کے ایک سال بعد بھی مکمل نہیں ہو سکا جو کہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا اپنے ہی اسا تذہ اور دیگر ملا زمین کے ساتھ سوتیلے پن کا واضح ثبوت ہے یادر رہے کہ کامرس سٹریم کے یہ کنٹریکٹ لیکچررز 2012ء سے پہلے 2004ء سے TAVETAمیں کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں TAVETAمیں انہیں کے ساتھ بھرتی کیے گئے رہ جانے والے لیکچر رز و ملازمین کو بھی TAVETنے 2015ء میں ریگو لر کر دیا تھا کامرس سٹریم کے ان کنٹر یکٹ ایمپلا ئزکے ساتھ نہ ہی TAVETAمیں انصاف ہو سکا اب نہ ہی ہائر ایجوکیشن میں انصاف ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا ہم وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ‘ ٹیوٹا اور ہائر ایجوکیشن کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کر تے ہیں کہ کنٹریکٹ لیکچررزو ملازمین کو ریگولر کر کے انصاف کے تقاضے پور ے کیے جائیںتاکہ کنٹریکٹ لیکچررز ودیگر ملازمین میں پائی جانے والی احساس کمتری کا ازالہ ہو سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) پانچ کروڑروپے سے سندیلیانوالی نکریری پل کی تعمیر تاخیر کا شکار سروے اور پیپر ورک تیار ہونے کے باوجود کام شروع نہ کروایاجاسکا نکریری پل کی تعمیر سے فیصل آباد سندیلیانوالی تا میاں چنوں ملتان جانے والی ٹریفک کو 70 کلومیٹر کم فاصلہ طے کرنا پڑے گا عوامی حکومت فی الفور نکریری پل کی تعمیر شروع کرے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق سندیلیانوالی دربارقطبیہ کے سجادہ نشین پیر سید ابرارحسین ،زیر سجادہ نشین پیر قطب علی کے حقیقی ماموں سابق وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کی طرف سے جارہ کردہ پانچ کروڑ ر وپے کی خطیر لاگت سے سندیلیانوالی نکریر ی پل کی تعمیر کے لیے گرانٹ جاری کی گئی جس کے لیے سروے اور پیپر ورک تیار کرکے ابھی کام کا آغاز ہونے ہی والاتھا کہ سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے عہدہ چھوڑنے سے پل کی تعمیر رک گئی جس سے فیصل آباد سندیلیانوالی ملتان روڈ پر گذرنے والے ٹریفک جو کہ 70کلومیٹر کا زائد فاصلہ طے کر تی ہے نکریری پل نہ بننے کی وجہ سے اس شاہر اہ کو استعمال کرنے سے محرو م ہوگئی بلکہ سندیلیانوالی کے مکین جو نکریری پل بننے سے دوضلع جات سے کاروباری فوائد حاصل کرسکتے ہیں محروم ہوگئے قطب علی شاہ المعرو ف علی بابا جو پاکستان مسلم لیگ ن کی طرف سے بطور ایم پی اے منتخب ہوچکے ہیں ان کے ایم پی اے بننے کے بعد بھی نکریری پل کی تعمیر کا کام شروع نہ ہوسکا سیاسی سماجی حلقوںنے وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم گرانٹ سے جاری کردہ پانچ کروڑ روپے سے فی الفور سندیلیانوالی نکریری پل کی تعمیر مکمل کروائی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) تحصیل کونسل کمالیہ کی غفلت یا لاپرواہی 15 سال گذرنے کے باوجود پیرمحل کی سات کچی آبادیوں سمیت ہزاروں گھروں کے مکین مالکانہ حقوق سے محروم تفصیل کے مطابق سابقہ موجودہ پنجاب حکومت نے تمام کچی آبادیوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے کا اعلان کیا جس پر پیرمحل کی سات کچی آبادیوں جن میں اضافی آبادی غوثیہ آباد ، فیکٹری ایریا ،اپرکالونی ، شادمان کالونی ،مدینہ بلاک ، لوئر کالونی ،مکہ بلاک اضافی آبادی لوئر کالونی اپر کالونی بی پلاٹ سی پلاٹ کو اس اعلان کے بعد مقامی ایم این اے اور تحصیل کونسل کمالیہ کی طرف سے حقوق ملکیت کے بارے میں اسناد تقسیم کی گئی ریونیوبورڈ لاہور نے صوبائی حکومت کی اراضی تحصیل کونسل کمالیہ کو ٹرانسفر کردی لیکن تحصیل کونسل کمالیہ قیمتوں کا تعین نہ کرسکی اور نہ ہی محکمہ مال کے عملہ کو ریکارڈ دیا جس سے فیلڈ بک نہ بن سکی مکینوں نے متعدد بار تحصیل کونسل کمالیہ اور ضلع کونسل ٹوبہ ٹیک سنگھ کو ڈیڈسیل جاری کرنے کے لیے درخواستیں دیں مگر 15 سال گذرنے کے باوجود سات کچی آبادیوں سمیت سروے شدہ درجنوں آبادیوں کے ہزاروں گھر وں کے مکین مالکانہ حقوق سے محروم چلے آرہے ہیں متاثرین نے وزیراعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ کچی آبادیوں کے مکینوں کو ڈیڈسیل جاری کیے جائیں۔