پیرمحل کی خبریں 11/7/2016

Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل (نامہ نگار) عرس و میلہ منظور جی سرکار تین ساون بروز اتوار 17 جولائی بمقام چک 682/23 گ ب میں منعقدہوگا تفصیل کے مطابق سالانہ عرس و میلہ منظور جی سرکار تین ساون بروز اتوار 17جولائی بمقام چک 682/23 گ ب میں منعقدہوگا جس میں محفل سماع لنگر عام ہو گا خلیفہ مجاز منظور احمد ہونگے ،عرس پاک میں مریدین کثیر تعداد میں شرکت کریں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل( نامہ نگار)محسن پاکستان عبدالستار ایدھی نے بلا امتیاز ،رنگ و نسل ، مذہب ومسالک مخلوق خدا کی خدمت کی ۔وہ پاکستان کے غریب لوگوں کے لیے مسیحا تھے ایدھی صاحب نے خدمت انسانیت کی جو مثال قائم کر دی ہے وہ رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہا ر خان شوکت علی بلوچ آف ذاکر آباد سابق امیدوار پنجاب اسمبلی نے اپنے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ عبدالستار ایدھی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ان کے مقصد اور کام کو آگے بڑھانا ہے۔ عبدالستار ایدھی صاحب نے ساری زندگی غریبوں کی غمگساری کی اور ان کی خدمت کی،لوگوں کا دکھ درد بانٹا دنیا بھر میں سماجی خدمت کی اس سے اعلیٰ مثال نہیں ملتی ۔عبدالستار ایدھی اور ان کے اہل خانہ کی دہائیوں پر محیط کاوشوں کے نتیجے میں ہزاروں غریب خاندان مستفید ہوئے ہیں۔ عبدالستار ایدھی کے جانے سے جو خلا معاشرے میں پیدا ہوا ہے وہ شاید ہی کبھی پُر ہو سکے ،لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر فرد ایدھی صاحب کے ویثرن کو لے کر آگے بڑھے اور جہاں تک ممکن ہواپنا کردار ادا کر سکے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) ذہنی اور بیمار قومیں کبھی بھی عالمی سطح پر لازوال کارکردگی کی صلاحیت نہیں رکھتی علی بابا چالیس چور جیسی افسانوی داستانوں کے ذریعے احتساب کرنے اور لوٹی ہوئی دولت برآمد کروانے کے دعوے کرنے والے حکمران آج کہاں ہے وہ خادم اعلیٰ جو پچھلے ادوار میں وفاقی حکومت کے خلاف خود تو بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر احتجاجی ریلیوں کی قیادت کرتے ہی رہے آج تک صوبے میں بجلی کی پیداوار کے حوالے سے ان کی اپنی کارکردگی صفر ہے’ ہر بجٹ میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کے لیے فنڈز رکھنے کے سوا کوئی کام سرانجام نہیں دیا ان خیالات کا اظہار ممتاز دولتانہ ضلعی راہنما کسان ونگ نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا وفاقی صوبائی حکمرانوںنے غریب عوام کی فلاح و بہبود کی بجائے لولی پاپ دے کر عوام کو بحرانوں کا شکار کررکھا ہے لوڈشیڈنگ ،بے روز گاری اور بڑھتی ہوئی غربت ترقی کے حکومتی دعووں کی نفی کررہے ہیں ملکی تاریخ کی بد ترین لوڈ شیڈنگ عوام بدحال اور ذہنی مریض بن گئے ہیں ایسے حالات میں پاکستان کیسے ترقی کرسکتاہے انہوںنے کہا بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہونے والے کونسلرز چیئرمین کواختیارات دینے میں بلاجواز تاخیر کرکے حکمران اپنے جمہوریت دشمن ہونے کا ثبوت بہم پہنچارہے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) یوٹیلٹی سٹور ملازمین کم تنخواہ ،ایڈہاک ملازمت، سستی ارزاں نرخوں پر اشیاء کی فراہمی کے لیے بنائے گئے یوٹیلٹی سٹور ملازمین کسمپرسی کاشکار تفصیل کے مطابق ملک بھرمیں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے نیٹ ورک پر تعینات ملازمین جس میں اکثریت کی تعداد عارضی طور پر تعینات ہونے کے ساتھ کم تنخواہ جس میں سیلزمین پانچ ہزار روپے جبکہ سیلز آفیسر چھ ہزا رروپے پر ڈیوٹی انجام دینے پرمجبور ہے جبکہ انہیں اپنے گھروں سے دوردراز کے مقام پر تعینات کررکھاہے جس سے انہیں نہ صرف سخت مشکلات کا سامناہے بلکہ قلیل تنخواہ پر کام کرنے پرمجبور ہے خاص مواقع پر اضافی ڈیوٹی سرانجام دینے پر اوور ٹائم سمیت تمام الائونسز سے محروم رکھا گیا ہے حالانکہ تھوڑے ہی عرصہ میں ملازمین کی محنت سے یوٹیلیٹی سٹورز پر عوام کے بڑھتے ہوئے رش کے باعث ملک بھر میں سٹوروں کی تعداد بڑھانا اب ناگزیر ہوگیا ہے یوٹیلٹی سٹورملازمین نے وفاقی وزیر ، ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن ،جنرل منیجر یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن ، اور وزارت کے دوسرے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ یوٹیلٹی سٹور ملازمین کو مستقل کیا جائے تنخواہوں میں اضافہ سمیت ملازمین کو دوسرے ملازمین کی طرح اوورٹائم اور الائونسزدیے جائیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل( نامہ نگار) تمباکو نوشی ایک ایسازہر ہے جو انسانی جسم کو دیمک کی طرح چاٹ جاتا ہے سگریٹ نوشی کرنے والے افراد پھیپھڑوں کے سرطان اور دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں نیز آرتھرائٹس اور تھائی رائڈ غدود کے امراض بھی لاحق ہوجاتے ہیںان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ارشاداحمدمیاں معروف ریڈیالوجسٹ نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا تمباکونوشی کرنیوالے افراد میں گلوکوز برداشت نہ کرنے کا عمل شروع ہوجاتا ہے جو ذیابطیس کے مرض کی شروعات ہیں۔اس طرح بلواسطہ تمباکو نوشی کرنے والوں کے ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔عورتوں میں تمباکو نوشی اکثر جلد سن یاس کا باعث بن سکتی ہے جس کی وجہ سے بوسیدگیِ استخواںکی مرض بھی پیدا ہو سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سگریٹ نوشی کسی فرد کو نہ صرف جسمانی بلکہ معاشی طور پر بھی متاثر کرتی ہے۔ اور آج کل کم عمر نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے دنیا میں اس وقت 65 کروڑ افراد تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلا ہیں اوراس پر سالانہ دو کھرب ڈالر ضائع کر دیئے جاتے ہیں۔پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ جبکہ دنیا بھر میں 50لاکھ سے زائد افراد سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں ۔اگر تمباکو نوشی کا موجودہ رجحان یونہی برقرار رہا تو 2020ء تک تمباکو نوشی سے اموات کی موجودہ سالانہ شرح دوگنی ہو جائے گی حکومت کوچاہئے کہ سگریٹ نوشی کی روک تمام کیلئے موثر اقدامات کرے اور پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے کیونکہ تمباکو نوشی سے پیدا ہونیوالے دھوئیں سے ان لوگوں کی کثیر تعدادبھی مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلی جاتی ہے جو تمباکو نوشی نہیں کرتے۔ لوگوں میں تمباکو نوشی کی تباہ کاریوں سے محفوظ رہنے کیلئے شعور پیدا کرناحکومت سمیت ہم سب کا فرض ہے۔