سیاسی اختلافات اور تلہ گنگ کا مستقبل

Tala Gang

Tala Gang

تحریر : ڈاکٹر محبوب حسین جراح
بڑی دیر کے بعد بلدیاتی ادارے بحال ہوگئے ضلع کونسل کے چیئرمین ملک طارق اسلم ڈھلی ،وائس چیئرمین چوہدری خورشید بیگ ،تحصیل تلہ گنگ میونسپل کمیٹی کے چیئرمین ملک نعیم طارق اور وائس چیئرمین ملک زاہد اعوان سمیت دیگرمیونسپل کیمٹیز جن میں تحصیل چکوال ،تحصیل چوآسیدن شاہ ،تحصیل کلرکہار،تحصیل بھون اور تحصیل لاوہ کے چیئرمینزاور وائس چیئرمینز نے حلف اٹھا لئے ہیں اور اپنے دفاتر میں بیٹھنا شروع کردیا ہے عوامی مسائل کے حل اور علاقے کی تعمیر و ترقی میں عملی طور پر آغاز ہو گیاہے ۔ تمام چیئرمینز اور وائس چیئرمینز کو میں دلی طور پر مبارکباد پیش کرتاہوں اور امید رکھتا ہوں کہ سیاسی اختلافات کو بھول کر حقیقی معنوں میں عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عملی طور پر مثبت کردار ادا کریں گے ۔قارئین محترم ایک طویل عرصے کے بعد بلدیاتی ادارے بحال ہوئے ہیں جس میں یقینا ہمارے حکمرانوں کی کوتاہیاں تھیں جس کے نتیجے میں حالیہ الیکشن میںمقامی سطح پر سیاسی جماعتوں میں کئی گروپس ایک دوسرے کے مدمقابل آئے یہ کوتاہی سیاسی اور خصوصاً حکمران جماعت کے لئے کتنے نقصان دہ ثابت ہو گی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا ۔ایم این ایز،ایم پی ایز جن کی اجارہ داری جرنل پرویز مشرف دور میں ختم ہو گئی تھی اختیارات گراس روٹ لیول تک آگئے تھے۔

ہر شخص کو انصاف اور مسائل اپنے ہی عوامی رہنماوں کے پاس حل ہونا شروع ہوگئے تھے لیکن ناجانے حکمرانوں کو کس چیز کا ڈر خوف تھا یا اپنے ایم پی ایز ،ایم این ایز کا پریشر تھا جس کی وجہ سے مجرمانہ غفلت برتی گئی اس مجرمانہ غفلت کا مستقبل میں حکمرانوں کو لوکل سیاست میں گروپ بندی کا سامناکرنے پڑے گاجس کا مظاہرہ ہم نے حالیہ الیکشن میں دیکھا ۔اس کوتاہی کا سب سے بڑا اثر ضلع چکوال کی سیاست میں دیکھنے میں جہاں مسلم لیگ نون واضع طور پر کئی گروپوں میں تقسیم نظر آئی میں نے گزشتہ کالم میں بھی لکھا تھا کہ مسلم لیگ نون اب جماعت نہیں بلکہ یہ کئی دھڑوں میں بٹی ہوئی جماعت ہے ۔بہرحال میرا آج کا موضع یہ نہیں میرا موضوع آج کاسیاسی اختلافات اور تلہ گنگ کا مستقبل ہے گزشتہ روز چیئرمین ضلع کونسل ملک طارق اسلم ڈھلی کے اعزاز میں ایک ظہرانے (جو انجمن آڑھتیاں غلہ منڈی کے سرپرست اعلیٰ الحاج میاں عبدالقیوم صاحب نے دیا تھا)میںمشیر وزیر اعلیٰ پنجاب ملک سلیم اقبال نے کہا کہ میں 85ء سے سیاست کررہاہوں میں نے تلہ گنگ کے لئے بہت سے کام کئے ہیں بڑے بڑے پراجیکٹ میرے دور میں مکمل ہوئے ہیں آج جو کہہ رہے ہیں کہ میں نے تلہ گنگ کے لئے کچھ نہیں کیا۔

ضلع چیئرمینی اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ میاں شہبازشریف میرے ہی تجویز کردہ امیدوار کو ضلع چیئرمینی کا ٹکٹ دیا ہے ضلع تلہ گنگ بھی بنے گا لیکن جن کو ہم نے اپنے ووٹوں سے ایوان میں بھیجا کیا انہوں نے اتنے عرصے میں ضلع تلہ گنگ کے لئے کوئی ایک بھی آواز اٹھائی اور جو کہتے تھے کہ ہم ملک سلیم اقبال کی سیاست کا خاتمہ کردیا ہے آج وہ دیکھ لیں میری سیاست اسی طرح قائم و دائم ہے انہوں نے کہا کہ پیسے کے بل بوتے پر سیاست نہیں کی جاسکتی اس غبارے سے ہو اجلد نکل جائے گی تلہ گنگ کی حکمرانی پارٹی میں موجود میر جعفروں میر صادقوں کی وجہ سے چھینی گئی جنہوں میں پارٹی کے ساتھ غداری کرکے مسلم لیگ نون کو تلہ گنگ اور لاوہ میںہروایا۔

PML Q

PML Q

دوسری طرف تحصیل میونسپل کمیٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی حلف برداری کی تقریب سے مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء حافظ عمار یاسر نے اپنی تقریر میں کہا عوام نے ہم پر جو اعتماد کیا ہے ہم اس پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے اور عوام سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ ہمارے دست بازوں بن کر تلہ گنگ شہر کو روشنیوں گہوارہ بنا دیں بعد ازاں انہوں نے راقم سے ٹیلی فونک بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح نکاح کے اوپر نکاح نہیں ہو سکتا اسی طرح افتتاح کے اوپر افتتاح اور تختی کے اوپر تختی نہیں لگائی جاسکتی آج ہمارے ہی پراجیکٹ پر تختیاں لگاکر عوام کو بے وقوف نہیں بناسکتے وہ وقت گذر گیا جب عوام کو طفل تسلیاں دی جاتی تھیں یہی وجہ ہے کہ عوام نے انہیں تلہ گنگ اور لاوہ سے مسترد کردیا ہے اور انشاء اللہ آنے والے قومی الیکشن میں بھی انہیں اس حلقے سے آوٹ کریں گے۔

قارئین محترم دونوں لیڈروں کی اختلافی باتیں تو بہت ساری ہیں لیکن میرا مقصد اس کو ہوا دینا نہیں میرا مقصد یہ ہے کہ خدارا اپنے اختلافات کو ختم کرتے ہوئے عوام کی فلاح و بہبود انسانیت دوست پالیسیاں بنائیں پنجاب کی پسماندہ تحصیلوں کی عوام کی محرومیوں کو ختم کریں سیاست برائے سیاست نہ کی جائے ۔تنقید برائے اصلاح کی جائے کسی کی ذات ڈسکس نہ ہو کسی کی سیاست ماننا یا نہ ماننا یہ آپ لوگوںکا کام نہیں یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ کون ان کے حق میں بہتر ہے تلہ گنگ کی سیاست میں ملک سلیم اقبال بھی اہم ہیں سردارانِ ٹمن بھی اتنے ہی اہم ہیں۔ کوٹ قاضی کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔

سردار ذوالفقار دلہہ بھی سیاست میں ایک وجود رکھتے ہیں اور اسی طرح سیاست میں نوواردحافظ عمار یاسر کی سیاست کو ،ان کے وجود کو بھی مانیں یہ بھی ایک حقیقت ہے ان سب حقیقتوں کو پہچانئے اب اپنی آنکھوں سے اختلافات کی پٹی ہٹائیں اور ایک دوسرے کو قبول کریں یہ سب شخصیات تلہ گنگ اور لاوہ کے لئے اہم ہیں آج اللہ نے سب کو سرخروکیا ایک کو ضلع چیئرمینی دے دی اور ایک کو تحصیلوں کی چیئرمینی دے دی اور اسی طرح دیگر کو ایوانوں تک پہنچا دیا سب کو اللہ نے عزت و احترام بخشا لہذا میں دست بستہ التجا ء کرتا ہوں اب وقت آگیا کہ کچھ حلقے کی عوام کی سنیں تاکہ آنے والے الیکشن میں سرخرو ہو سکیں۔

Dr Mehboob Hussain

Dr Mehboob Hussain

تحریر : ڈاکٹر محبوب حسین جراح
03335925253