سیاسی معاملات اور احتساب میں فوج کا ممکنہ کردار تلاش کرنا مناسب نہیں، آصف زرداری

Asif Zardari

Asif Zardari

دبئی (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ کچھ حلقوں کی طرف سے سیاسی معاملات، احتساب یا دیگر قومی معاملات میں فوج کا ممکنہ کردار تلاش کرنا مناسب نہیں جب کہ قوم اور میڈیا کو قیاس آرائیوں اور افواہوں سے گریز کرنا چاہیے۔

دبئی سے جاری بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کئی سال سے مختلف مسائل سے دوچار ہے تاہم ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں نمایاں کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ حلقوں کی طرف سے سیاسی معاملات، احتساب یا دیگر قومی معاملات میں فوج کا ممکنہ کردارتلاش کرنا مناسب نہیں جب کہ قوم اور میڈیا کو قیاس آرائیوں اور افواہوں سے گریز کرنا چاہیے۔

آصف زرداری نے کہا کہ قومی تاریخ کے نازک موڑ پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا ریٹائرمنٹ کا اعلان قبل از وقت ہے اس سے عوام کی امید مایوسی میں بدلنے اور منفی تاثر آنے کاامکان ہے جب کہ فوج کی قربانیوں، فتوحات کوسیاسی اختلافات اور موقع پرستی کی نذرنہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اندرونی و بیرونی دشمن مل کر ملکی سلامتی اور امن وامان کو خطرات سے دوچار کررہے ہیں تاہم ملک کی سلامتی اوراستحکام کے لیے فوج کے شاندارکردار پرقوم کو فخر ہے جب کہ پوری قوم اور پیپلز پارٹی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم متحد اور پرامید ہے۔

سابق صدر نے کہا کہ قومی لائحہ عمل کے مطابق قوم اور فوج کے مشترکہ عزم سے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کرنا چاہیے، یہ تاثر نہیں دینا چاہیے کہ قوم جانباز سپاہیوں اور بہادر افسروں کی قربانیوں کی معترف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال آرمی پبلک اسکول پشاور پر دہشت گرد حملے کے بعد صورتحال بہت سنگین ہوگئی۔

پورے ملک میں خوف و ہراس کی ایک لہر پھیل گئی ہے اور عام شہری اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات ، فرقہ وارانہ تنازعہ ، بلوچستان میں بدامنی اور شورش ہو یا کراچی میں منظم جرائم، بھتہ خوری ملک کے خلاف سازش ہے۔