سیاسی وسماجی جماعتوں کے نمائندوں، صحافیوں کی طرف سے ڈی پی او کے حق میں ریلی

Lalyani News

Lalyani News

مصطفی آباد/للیانی (محمد عمران سلفی سے) سیاسی وسماجی جماعتوں کے نمائندوں، صحافیوں کی طرف سے ڈی پی او کے حق میں ریلی ، 17 گھنٹے کی انتک محنت سے 3 سالہ بچی بایاب کروانے و اغوا کاروں کو انجام تک پہنچانے پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل میونسپل کمیٹی مصطفی آباد کے کونسلر محمد سلیم عرف چھما کی تین سالہ پوتی کو اغوا کرکے اغوا کاروں نے بیس لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا، جس پر ڈی پی او قصور نے بچی کی بایابی کیلئے سات ٹیمیں تشکیل دی تھی جنہوں نے ڈی ایس پی صدر سرکل مرزا عارف رشید کی زیر نگرانی 17 گھنٹے کی انتھک محنت سے تین سالہ بچی کو بایاب کرواکر دو اغوا کاروں کو ان کے انجام تک پہنچا دیا تھا،سابقہ مشیر وزیر اعلی پنجاب چوہدری الیاس خاں، رہنما تحریک انصاف حسن علی خان، امیدوار برائے چیئرمین میونسپل کمیٹی مصطفی آباد میاں عبدالخالق، امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 175 چوہدری اصغر علی، صدر انجمن تاجران ظہور شاہین روپال، سابقہ ناظم ملک عبدالستار، سابقہ نائب ناظم چوہدری نور احمد، صدر پریس کلب مصطفی آباد محمد عمران سلفی، کونسلر رانا شہزاد احمد، سیاسی وسماجی جماعتوں کے نمائندوں، میونسپل کمیٹی مصطفی آباد کے کونسلرز،پریس کلب مصطفی آباد کی صحافی برادری،و شہریوں نے قصور پولیس کے حق میں ریلی نکالی۔

ریلی کے شرکا نے ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی، ڈی ایس پی صدر سرکل مرزا عارف رشید اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا، مقررین نے کہا کہ ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی کے دور میں منشیات فروشی،ڈکیتی و راہزنی، اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں واضع کمی اس بات کا واضع ثبوت ہے کہ قصور پولیس جاگ رہی ہے، اور وہ عوام کے جان و مال کی حفاظت سے غافل نہیں ہے، جس کا تمام تر کریڈٹ ضلع کے کپتان ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی کو جاتا ہے جنہوں نے دن رات ایک کرکے سماج دشمن عناصر کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کرکے انہین گھر بھیج دیا ہے اور محنتی افسران کو انعامات سے نوازا ہے، ان کے دور میں میرٹ کو ترجیحی دی گئی ہے، مختلف تھانوں اور اپنے آفس میں لگائی جانے والی کھلی کچہریوں میں بھی عوام کو نہ صرف انصاف ملا بلکہ انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آیا ، جس کی وجہ سے شریف شہریوں کے حوصلہ بلند اور سماج دشمن عناصر کی حوصلہ شکنی ہوئی۔