غربت کے باعث پاکستان میں بچوں کو حقوق نہیں ملتے۔ بچوں کے حقوق کے حوالے سے اسپارک نے رپورٹ جاری کردی

Child Labor

Child Labor

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی سماجی تنظیم اسپارک نے اسٹیٹ آف پاکستان چلڈرن رپورٹ 2014ء جاری کردی رپورٹ کے مطابق 1456بچے ملک کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ۔پنجاب میں757،خیبر پختونخواہ میں 301،سندھ میں 291اور بلوچستان میں 107بچے جیلوں میں موجود ہیں ۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پنجاب میں 13ملین لڑکے 6.8ملین لڑکیاں ،سندھ میں 6.1ملین لڑکے 3.3ملین لڑکیاں ،خیبر پختونخواہ میں 2.4ملین لڑکے ،1.7ملین لڑکیاں اور بلوچستان میں 1.77ملین لڑکے اور 0.9ملین لڑکیاں اسکول نہیں جاتے۔

رپورٹ کے اجراء کے موقع پر اسپارک کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر اسکولز سندھ منصوب حسین صدیقی نے کہاکہ سرکاری سطح پر بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کے لئے صرف اسپارک نہیں بلکہ معاشرے میں بسنے والے ہر فرد کو اپنی قومی ذمہ دراری ادا کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ علم کو فروغ دیکر ہی معاشرے سے غربت ،بھوک و افلاس کا خاتمہ ممکن بنا یا جاسکتا ہے تقریب سے اسپارک کے منیجر ذاہد احمد تھیبو ،پروجیکٹ آفیسر شمائلہ مزمل اور ریجنل آفیسر کاشف بجیر نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر مقررین نے اپنے خطاب میں کہاکہ غربت کے باعث ہمارے ملک میں بچوں کو اُن کے بنیادی حقوق حاصل نہیں ہوتے ہمارا ملک میں قانون سازی تو ہوتی ہے مگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا مقررین نے کہاکہ بچوں کو معیاری تعلیم صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اگر اسے احسن طریقے سے پورا کیا جائے۔

ہمارے ملک کے بچے سڑکوں پر نہ بھیک مانگیں گے اور نہ جرائم اور غلط کاروائیوں میں ملوث ہونگے تقریب کے اختتام پر رپورٹ کا اجراء کیا گیا اور حکومت سے اپیل کی گئی کہ بچوں کے حقوق کی فراہمی کے لئے سرکاری سطح پر اقدامات کئے جائیں۔