نجی ہسپتالوں کی انتظامیہ نے لوٹ مار کرنے کیساتھ ساتھ اب لوگوں کی زندگیوں سے بھی کھیلنا شروع کر دیا

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) نجی ہسپتالوں کی انتظامیہ نے لوٹ مار کرنے کیساتھ ساتھ اب لوگوں کی زندگیوں سے بھی کھیلنا شروع کر دیا۔ چندٹکوں کی خاطر کسی کو موت کے منہ میں دھکیلنایا عمر بھر کے لیے معذور کردینا ان نام نہاد مسیحائوں کا وطیرہ بن چکا ہے جوالانگر کے رہائشی ناصر کی جواں سال اہلیہ کو ایک لیڈی ڈاکٹر نے رسولی کے آپریشن کیلئے میاں ٹرسٹ ہسپتال ریفر کر دیا۔

لواحقین جب خاتون کو لیکر ہسپتال پہنچے تو لالچ کی اندھی ہسپتال انتظامیہ نے اتوار اور سرجن کی چھٹی کے باوجوددوپہر ایک بجے اُسے داخل کرکے 4 بجے آپریشن کا ٹائم دیدیا ‘ ڈیوٹی پر موجود لیڈی ڈاکٹر نے تقریباً ساڑھے 4 بجے مریضہ کو تھیٹر میں طلب کرکے آپریشن شروع کر دیا ‘ نااہل و ناتجربہ کار لیڈی ڈاکٹر نے ناصر کی اہلیہ کے جسم کی چیر پھاڑ کرکے اچانک لواحقین کو مژدہ سنا دیا کہ یہ ہمارے بس کی بات نہیں اسے فی الفور الائیڈ ہسپتال منتقل کیا جائے’ لواحقین نے جب مریضہ کی فائل مانگی تو غنڈہ نما پانچ سے سات سیکیورٹی گارڈ اور عملہ کے دیگر غنڈوں نے نہ صرف فائل دینے سے انکار کریا بلکہ رقم دیئے بغیر خاتون کو ساتھ بھیجنے سے انکار کر دیا۔

مریضہ جس کا چیر پھاڑ کے بعد ٹانکے بھی ٹھیک طرح سے نہیں لگے تھے خون نکلنے کی وجہ سے اس کی حالت خراب ہونے لگی تو لواحقین نیانتظامیہ کی منت سماجت کی ‘ فوری طور پر ہسپتال کے آنریری سیکرٹری میاں انور کو فون کرکے تمام حالات بتائے مگر غنڈوں نے مریضہ دینے سے انکار کیاتو لواحقین آگ بگولہ ہو گئے اس موقع پر بڑا تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔

لواحقین جیسے تیسے کرکے مریضہ کو بذریعہ ایمبولینس الائیڈ ہسپتال لے گئے جہاں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ راشدم مقبول کی ذاتی دلچسپی کے باعث اس کا ایمرجنسی آپریشن کرکے ڈاکٹروں نے طویل جدوجہد کے بعد اس کی زندگی بچائی ‘ مسیحائی کے روپ میں قصائی کاکردار اداکرنیوالے میاںٹرسٹ ہسپتال کے غنڈوں کو نکیل ڈالنے کا وقت آگیا ہے اس سلسلہ میں لواحقین نے اعلیٰ سطح پر جانے کا فیصلہ کیا ہے ‘ لواحقین نے سپریم کورٹ آف پاکستان ‘ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان’ وزیراعظم ‘ وزیراعلیٰ ‘ مشیر صحت پنجاب کمشنر و ڈی سی او اور ای ڈی او ہیلتھ فیصل آباد سے اس ”سانحہ ” کا سخت ترین نوٹس لینے کابھی مطالبہ کیا ہے۔