تحریک انصاف کے بانی ارکان کا عمران خان سے پارٹی چیرمین شپ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے بانی ارکان نے عمران خان سے پارٹی کی چیرمین شپ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

تحریک انصاف بلوچستان کے پہلے صدر اور سابق مرکزی نائب صدر اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے 9 بانی ارکان نے عمران خان کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پارٹی کو مکمل تباہی سے بچانے کے لئے وہ چیرمین شپ کے عہدے سے عارضی طور پر مستعفی ہو جائیں۔

عمران خان سے پارٹی چیرمین شپ چھوڑنے کا مطالبہ کرنے والوں میں ان کے کزن اور پی ٹی آئی پنجاب کے پہلے صدر سعیداللہ خان نیازی بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اٹک، مانسہرہ، راولپنڈی اور کراچی کے ضلعی صدور بھی عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کرنے والوں میں شامل ہیں، تحریک انصاف برطانیہ کے صدر ایڈوکیٹ خواجہ امتیاز اور فاٹا کے اراکین بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے بانی اراکین نے عوام کو جگانے کے لئے ملک بھر میں رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے آئندہ ماہ ملک بھر سے تعلق رکھنے والے بانی اراکین کا گرینڈ کنوینشن بلانے پر غور کر رہے ہیں۔ پارٹی ٹکٹوں کی کھلے عام فروخت کے حوالے سے اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف تیزی سے ’’او ایل ایکس ڈاٹ کام‘‘ بنتی جا رہی ہے جس میں عہدے بڑی بولی لگانے والوں کو دیئے جاتے ہیں۔

تحریک انصاف بلوچستان کے سابق صدر کا کہنا تھا کہ انھوں نے پارٹی میں بڑے پیمانے پر پیسوں کی خردبرد کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں ایک کیس بھی دائر کر رکھا ہے جس میں انٹرا پارٹی الیکشن اور ٹکٹوں کی فراہمی کے موقع پر پارٹی کے فنڈ میں بے دریغ کرپشن کر کے تحریک انصاف کے بنیادی نظریات کی دھجیاں اڑانے کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو عمران خان نے پارٹی فنڈز میں کرپشن کے حوالے سے احتساب کی پیش کش کی لیکن دوسری جانب وہ عدالت میں الیکشن کمیشن کو پارٹی فنڈز کی تحقیقات کی اجازت دینے کے بیان سے مکر گئے۔ خیبر پختونخوا حکومت پر کرپشن میں ملوث ہونے کے الزامات لگاتے ہوئے اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ صوبے کے سابق احتساب کمشنر حامد خان نے جب وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف کرپشن کی تحقیقات شروع کیں تو انھیں استعفیٰ دینے پر مجبور کردیا گیا۔