عوامی طاقت کے ساتھ بحران سے نکلیں گے: یونان وزیراعظم

Alexis Tsipras

Alexis Tsipras

ایتھنز (جیوڈیسک) ریفرنڈم کے نتائج آنے کے بعد عوام کی بڑی تعداد نے دارالحکومت ایتھنز کی سڑکوں پر جشن منایا۔ واضح رہے کہ یونانی عوام نے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے عالمی قرض خواہوں کی جانب سے مزید قرض کے لیے عائد کی گئی شرائط کو بھاری اکثریت سے مسترد کیا ہے۔

یونانی وزیراعظم الیکسس تسیپراس نے اس فیصلے کو غیرموافق حالات میں یونانی عوام کا دلیرانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔ یونان کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے حتمی نتائج کے مطابق ووٹنگ کی شرح 63 فیصد رہی۔ کفایت شعاری کے اقدامات کے خلاف 61.3 فیصد جبکہ اس کے حق میں 38.7 فیصد ووٹروں نے ووٹ ڈالے۔ یونان میں بائیں بازو کی سخت گیر جماعت کی حکومت نے عوام سے قرض خواہوں کی شرائط کو مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی تھی۔ یونان کے وزیر خزانہ یانِس واروفاکِس نے غیر متوقع طور پر اپنا استعفیٰ وزیراعظم الیکسِس کو پیش کر دیا ہے۔

یونان کے وزیر خزانہ یانِس وارو فاکِس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ یورو زون کے وزرائے خزانہ کی میٹنگ میں کچھ وزراء کی جانب سے نہ صرف انہیں نظرانداز کیا گیا بلکہ اْن کے ساتھ مناسب رویہ بھی اختیار نہیں کیا گیا۔ یونانی وزیر خزانہ کے مطابق اب وزیراعظم امورِ خزانہ کی ذمہ داریاں کسی اور کو سونپ سکیں گے تاکہ حتمی ڈیل طے ہو سکے۔ یونانی وزیراعظم نے اپنے نشریاتی پیغام میں کہا کہ بیل آئوٹ پیکج کیخلاف ریفرنڈم کا یہ مقصد ہرگز نہیں کہ یورپی یونین سے انخلاء یا ان ممالک کے ساتھ تعلقات ختم کر دئیے جائیں بلکہ یہ قابل عمل مالیاتی معاہدے کیلئے ہمیں تقویت دیتا ہے۔

یورپی کمشن نے کہا ہے کہ وہ یونان کے بیل آئوٹ پیکج کے بارے میں ریفرنڈم کے نتائج کا احترام کرتا ہے۔ یورپی کمشن کے صدر جین کلاڈ جنکر نے کہا ہے کہ وہ آج یورپین سینٹرل بینک کے سربراہ ماریو دراغی اور یورو زون کے وزرائے خزانہ کے گروپ کے سربراہ جیرون ڈیسل بلوم سے ٹیلی کانفرنس کرکے یونان کے بیل آئوٹ پیکج کی شرائط پر ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج پر غور کریں گے، اس کے علاوہ یونین کے دیگر 18 ملکوں کے جمہوری منتخب رہنمائوں اور یورپی یونین کے اداروں کے سربراہوں سے بھی اس حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔

ریفرنڈم کے نتائج آنے کے بعد عوام کی بڑی تعداد نے دارالحکومت ایتھنز کی سڑکوں پر جشن منایا۔ ریفرنڈم کے نتائج آنے کے بعد یونانی وزیراعظم نے یونانی ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم جمہوریت کی فتح کا جشن منا رہے ہیں کل ہم اپنے عوام کی طاقت پر بھروسہ کرتے ہوئے مل کر اس بحران سے نکلنے کی قومی کوشش جاری رکھیں گے۔ آپ نے ایک فراخدلانہ فیصلہ کیا ہے تاہم آپ نے جو مینڈیٹ مجھے دیا ہے اس سے میں پوری طرح آگاہ ہوں۔

جو مینڈیٹ آپ نے مجھے دیا وہ یورپ کے خلاف نہیں بلکہ یہ مینڈیٹ یورپ کے ساتھ مستحکم حل کی تلاش کا ہے جو ہمیں اس بحران سے نکالے گا۔ یونانی وزیراعظم نے کہا ہے کہ وہ قرض خواہش کے ساتھ مذاکرات کی میز پر قرض کا معاملہ ہو گا۔ کچھ یورپی رہنمائوں نے بھی ریفرنڈم کے نتائج پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اٹلی کے وزیر خارجہ پائولو گینتی لونی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اب ایک معاہدے کے لئے کوشش کرنا درست ہے۔ تاہم انہوں نے خبردار بھی کیا کہ یونان کی بھول بھلیاں سے نکلنے کے لئے ایسے یورپ کوئی راستہ نہیں۔

جو کمزور ہے اور آگے نہیں بڑھ رہا۔ بیلجیم کے وزیر خزانہ نے کہا کہ یونان سے بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے دروازے کھل گئے ہیں اور یورو زون کے وزرائے خزانہ ایسے اقدامات پر بات کر سکتے ہیں جن کے نتیجے میں یونانی معیشت پٹڑی پر واپس آ سکتی ہے۔

حکام کے مطابق یونان کے بنک بدھ کو کھلیں گے اور روزانہ رقوم نکلوانے کی حد مقرر ہوگی۔ یورو زون کے وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ یونان قرضے کی ادائیگی کے حوالے سے نئی تجاویز پیش کریگا۔