پنجاب کا 1681 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ

Aisha Ghaus Bakhsh

Aisha Ghaus Bakhsh

لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی میں بجٹ دو ہزار سولہ اور سترہ کا اجلاس اسپیکر رانا اقبال کی زیر صدارت ہوا۔

وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث بخش نے بجٹ تقریر میں کہا صافی پانی کی فراہمی کیلئے گزشتہ سال کی نسبت 88 فیصد زیادہ بجٹ مختص کیا گیا ہے اور شعبہ صحت کیلئے 62 فیصد سے زائد کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا ترقیاتی منصوبوں کی بدولت 7 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے اور آئندہ سال ترقیاتی منصوبوں کیلئے 550 ارب رکھے گئے ہیں۔

بجٹ دستاویز کے مطابق تعلیم کیلئے مجموعی طور پر 312 ارب 80 کروڑ روپے اور صحت کیلئے بجٹ میں 150 ارب روپے مختص کئے گئے۔ پولیس کیلئے 100 ارب روپے آئندہ بجٹ میں مختص۔ بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے 361 ارب روپے قرض لیا جائے گا۔ تنخواہوں میں اضافے سے اخراجات میں 13 ارب روپے کا اضافہ ہو گا۔ پنشن کی شرح میں اضافے سے 24 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑ گیا۔ صوبے میں 23 ہزار 618 نئی اسامیاں پیدا کی جائیں گی۔

جنوبی پنجاب میں چھٹی سے دسویں جماعت کی لڑکیوں کیلئے ایک ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا ۔ مری میں 100 بیڈ کا زچہ و بچہ اسپتال قائم کیا جائے گا۔ نکاسی آب اور اخراج آب کیلئے 57.4 ارب روپے مختص۔ بجٹ میں زراعت کیلئے 52.3 ارب روپے مختص اور لائیو اسٹاک کے شعبے کیلئے 13.6 ارب روپے رکھے گئے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ جبکہ مزدور کی کم سے کم اجرت 14 ہزار مقرر کی گئی۔