پنجاب یونیورسٹی فیسوں میں اضافہ ،ٹرانسپورٹ اور ہاسٹلز کی عدم دستیابی طلبہ کااحتجاج کا فیصلہ

Lahore

Lahore

لاہور: پنجاب یونیورسٹی میں ہر سال ہزاروں طلبہ وطالبات داخلہ لیتے اور اپنے تعلیم کے آخری آیام پُرسکون ماحول میں گزارنے کے خواہاں ہوتے ہیں مگر یو نیورسٹی انتظامیہ اُ ن کے خوابوں کو چکنا چور کرنے کی ہر مُمکن کوشش میں رہتی ہے اسی طرح نئے آنے والے طلبہ کومسائل درپیش رہتے ہیں۔

طلبہ کے مسلسل احتجاجوں کے باوجود ابھی تک نئے ہاسٹلزاور ٹراسپورٹ میں اضافہ تاحال عمل میں نہیں لایا گیاجس کے پیش نظر طلبہ کے مسائل میں روزبروز اضافہ ہو رہا ہے ان مسائل کو دور کرنے کی بجائے انتظامیہ کی نظر فیسوں میں اضافے کی طرف گامزن ہے ۔بعض دیپارٹمنٹس نے طلبہ سے تحریری وعدہ لیا ہے کہ داخلہ اس صورت میں ملے گاکہ بعد میں ہاسٹلز کے ڈیمانڈ نہیں کریں گے۔

ٹرانسپورٹ کی صورتحال اس سے بھی بدتر ہے طلبہ و طالبات لپک کر سفر کرنے کو مجبور ہیں جس کے نتیجے میں آج جینڈر (gender studies) ڈیپارٹمنٹ کی طالبہ بس میں رش ہونے کی وجہ سے گر کر زخمی ہو گئی اور جناح ہسپتال میں زیر علاج ہے۔نئے آنے والے طلبہ روزانہ کی بنیادوں پر اپنے لیکچر چھوڑ کر کلرکوں کے پاس چکر لگانے پر مجبور ہیں ان تمام صورتحال کو دیکھتے ہوے پنجاب یونیورسٹی طلبہ نے ایک بار پھر سے اپنے جائز مطالبات منوانے کے لیے احتجاج کا راستہ ا ختیارکرنے پر مجبورہیں جو کہ آج شام مورخہ 5 نومبر شام 6بجے وائس چانسلر کے گھر کے باہر ہو گا۔

سیکر ٹری اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجا ب اسامہ اعجاز کا کہنا ہے کہ طلبہ کو ان کے حق سے کوی محروم نہیں رکھ سکتا ہم ہر مشکل گھڑی میں طلبہ کا ساتھ دیں گے اور ان کے مطالبا ت کو جائز طریقو ں سے منوانے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔