پیوٹن کو بہتر رہنما کہنے پر اوباما کی ٹرمپ پر نکتہ چینی

Obama

Obama

واشنگٹن (جیوڈیسک) لاؤس سے امریکی صدر براک اوباما نے ٹرمپ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکی ’کمانڈر ان چیف‘ بننے کے اہل نہیں ہیں، جس سے قبل ری پبلیکن صدارتی امیدوار نے کہا ہے کہ اوباما کے مقابلے میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن بہتر لیڈر ہیں۔

اوباما نے کہا ہے کہ ’’میں نہیں سمجھتا کہ وہ امریکہ کے صدر بننے کی اہلیت رکھتے ہیں۔اور وہ جب بھی بولتے ہیں، اسی رائے کی تصدیق ہوتی ہے‘‘۔ اُن کی جانب سے بیرونی سفر کے دوران امریکی صدارتی انتخاب کے بارے میں ایسا بیان دینا غیر معمولی نوعیت کا حامل ہے۔

بدھ کی شام گئے، ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے قومی امیدواروں کے فورم پر ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن ’’ہمارے صدر سے زیادہ رہنما لگتے ہیں‘‘ اور یہ کہ اوباما کے تحت امریکی فوجی جنرلوں کو ’’مٹی میں ملا دیا گیا ہے‘‘۔

صدر کے طور پر اوباما کا ایشیا کا یہ آخری دورہ تھا، جس کے خاتمے پر صدر نے کہا کہ ’’دراصل بولنے سے پہلے آپ کو سوچنا پڑتا ہے، جس کے لیے آپ کو پہلے سے تیاری کرنی پڑتی ہے۔ جب آپ بولتے ہیں، اس سے سوچی سمجھی پالیسی جھلکنی چاہیئے جس پر آپ عمل کر سکتے ہوں‘‘۔

اوباما جو ٹرمپ کے مدِ مقابل ڈیموکریٹک امیدوار، سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کی کھل کر حمایت کرتے ہیں، کہا ہے کہ ’’عوام اور صحافیوں کے لیے جو بات انتہائی اہم ہے وہ یہ ہے کہ وہ سنیں کہ وہ کیا بول رہے ہیں، اور وہ متضاد یا جاہلانہ یا بے مقصد خیال تو پیش نہیں کر رہے‘‘۔

بدھ کے روز فورم کے دوران، جب ٹرمپ کا علیحدگی میں انٹرویو لیا گیا، اُنھوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ منتخب ہوئے اور صدر کے طور پر اوباما کی جگہ لیتے ہیں تو اُن کے ’’پیوٹن کے ساتھ انتہائی اچھے تعلقات ہوں گے‘‘۔ اُنھوں نے کہا کہ داعش کے جہادیوں کو شکست دینا روس اور امریکہ کے مشترکہ مفاد میں ہے۔

بقول اُن کے، ’’روس داعش کو شکست دینے میں اتنی ہی دلچسپی رکھتا ہے جتنی ہمیں ہے۔ اگر روس کے ساتھ ہمارے تعلقات ہیں، کیا ہی اچھا ہوتا اگر ہم مل کر اس پر کام کریں اور داعش کا جن اتاریں‘‘۔

اُنھوں نے اوباما کی سربراہی میں عراق میں کی گئی امریکی فوجی کارروائی پر بھی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ’’کامیاب نہیں ہوسکے‘‘۔ ٹرمپ نے اپنی بات دہرائی کہ امریکہ کو عراق میں تیل پر قبضہ کر لینا چاہیئے تھا۔

ٹرمپ نے دلیل دی کہ ’’اگر ہم نے تیل پر قبضہ کیا ہوتا، تو داعش نہ بنتی، چونکہ دولت اسلامیہ تیل کے اختیار اور دولت کی وجہ سے بنی‘‘۔