قائد سے چند باتیں

Pakistan Embassy in Paris

Pakistan Embassy in Paris

تحریر: شاہ بانو میر
آج سفارتخانہ پاکستان پیرس میں جانا ہوا “”” در مکنون “”” جنابِ سفیرِ محترم اور عملہ سفارتخانہ کیلیۓ میگزین دینے تھے ـ بہت احترام سے پورے اعزاز کے ساتھ ویٹنگ روم میں بٹھایا گیا ـ

میرے سامنے قد آدم قائد اعظم کی تصویر تھی ـ ان کی جانب دیکھا تو نجانے کیسے خاموشی زبان بن گئی اور میں نے ان سے خاموش زبان میں ان سے بہت باتیں کیں ـ پاکستان کیلیۓ معافی مانگی کہ ہم ان کے دیے گئے تحفے کی قدر نہیں کر پائے ـ

انہیں کہا ہمارا حال اُن بچوں جیسا ہوگیا جو اپنے مہربان شفیق والدین کی شفقت کو ان کی محبت کو کمزوری سمجھ کر من مانی کرتے ہیں ـ اور من مانی کرنے کے بعد جب شکار بن جاتے تو شکاری تالیاں بجاتے اور ہم شرمندہ ہوتے ـ ان سے کہا قائد اعظم بہت طویل آبلہ پا سفر طے کیا ـ قیام پاکستان سے بھی زیادہ عزتیں نیلام ہو گئیں ـ جانیں گنوا دیں ـ

Pakistan

Pakistan

سر سبز پاکستان خون کی لالی میں ڈوب گیاـ ہمیں آج بھی سبق نہیں ملا آج بھی ہم دو سیاسی رہنماؤں کو طالبعلموں جیسی جوشیلی حالت میں دیکھتے ہوئے نہ صرف اس عوام کو مُضطرب دیکھتے ہیں ـ بلکہ اب تو ذہن تھک گیا ہر بار امید پیدا ہوتی ہے اور پھر ایسی نہج پر جا کر ٹوٹتی ہے کہ خود اپنے بکھرے وجود کو سمیٹنا ناممکن لگتا ہےـ مگر اس بار جو امید ٹوٹی تو ڈھارس پاک فوج نے بندھائی جس کی وجہ سے زیادہ دکھ نہیں ہوا ـ

قائد اعظم عزتوں کی نیلامی جوانوں کے ذبیحے بے دھڑ کے اجسام اور سروں سے فٹبال کھیلتے دیکھنا نہائیت اذیّت ناک تھے مگر آپ سے شرمندہ ہیں کہ سیاسی بازار کی گرما گرمی اور گہما گہمی اور میوزک کی بلند ترین آوازوں میں اپنے بچوں کی چیخیں اور ان کی سسکیاں نہ سُن سکے اور انہیں کھو بیٹھے ـ

MUHHAMAD Ali Jinnah

MUHHAMAD Ali Jinnah

قائد اعظم آپ کی تقلید کی گئی لیکن آپ کا مزاج آپ کا انداز نہیں دیا گیا پاکستان میں اب استحکام آ رہا ہے جمہوریت جیسی بھی ہے اب اپنی مضبوطی کا تاثر دیتی دکھائی دے رہی ہے ـ قائد اعظم بڑی دہائیوں کے بعد اس ملک کی پاک فوج نے تمام گندی مچھلیاں نکال باہر پھینکی ہیں ـ وہ گندگی جو امارت کی وجہ سے ہر جانب بدبو پھیلانے کا باعث بن رہی تھیں ان کا قصہ ہمیشہ ہمیشہ کیلیۓ تمام کر دینا چاہیے آخر میں استحکام پاکستان کیلیۓ دعا کی اور کہا پاکستان کی ایک بیٹی کے ساتھ آج کئی بیٹیاں شامل ہو کر اپنا فرض حتی المکاں سر انجام دے رہی ہیں ـ

آپ تخلیق کار تھے اور پاکستان کو تخلیق کیا اللہ پاک کی رضا سے
ایک تخلیق ہم نے بھی کی ہے اللہ پاک کی مدد سے آپ کے قدموں میں آپ کی بیٹیاں یہ تحفہ رکھ کر سوچتی ہیں کہ بابا آپ خوش ہوں گے بیٹیوں کو حوصلہ دیں گے کہ آپکو ہم سے امید ابھی تک ہے پاکستان انشاءاللہ زندہ باد قیامت تک رہے گا

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر: شاہ بانو میر