جلدی سونا اور جلدی اٹھنا آپ کو صحت مند اور عقل مند بناتا ہے

Wake up

Wake up

کسی نے ٹھیک ہی کہا ہے ’’رات کو جلدی سونا اور صبح جلدی اٹھنا آپ کو صحت مند اور عقل مند بناتا ہے‘‘ پرانے لوگ جلدی سوتے اور صبح جلدی اٹھتے تھے تاکہ ایک تو وہ جی بھر کے سکون کے ساتھ سو کر اپنی دن بھر کی تھکان دور کر لیں اور اس کے ساتھ تازہ دم ہو کر آنے والے دن کا صحیح استقبال کریں مگر آج کل ہماری عادتیں زیادہ تر خرابی اور برے رجحانات کی طرف مائل ہیں۔

نہ کوئی جلدی سوتا ہے اور نہ جلدی اٹھتا ہے۔ اس وجہ سے اکثر لوگ دفتر اور کام پر دیر سے پہنچتے ہیں۔ رات کو پوری طرح آرام نہ کیا جائے اور بھرپور نیند نہ آئے تو اگلے دن کام کرنا مشکل ہو جاتا ہے اکثر لوگ، جوان یا ادھیڑ عمر کے یا پھر بوڑھے بے خوابی کی شکایت کرتے ہیں۔ بے خوابی یا نیند کا نہ آنا ایک بڑی تکلیف دہ بیماری ہے۔ اس وجہ سے آدمی دن بھر بے چین رہتا ہے اور اس سے کوئی کام نہیں ہوتا۔

ایک صحت مند جوان آدمی کو 6 سے 8 گھنٹے روزانہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک بچہ 12 سے 16 گھنٹے تک سوتا ہے۔ عورتیں 7 سے 8 گھنٹے تک سونا پسند کرتی ہیں۔ آج کل کی جدید تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ اگر 4 سے 6 گھنٹے بھی صحیح طور پر سو لیا جائے تو کافی ہے۔

اصل میں ہر شخص کی نیند کا ایک خاص ردھم ہوتا ہے جسے Cicardian Rhythm کہتے ہیں، جو اگر باقاعدہ رہے تو پھر بے خوابی کی شکایت نہیں ہوتی لیکن اگر سونے کے اوقات بدلتے رہیں تو پھر خاصا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ وقت مقررہ پر سویا جائے اور وقت پر جاگا جائے۔ اس سے بے خوابی سے بچا جا سکتا ہے۔

اچھی نیند لانے کے مندرجہ ذیل اصولوں پہ عمل کرنے سے بے خوابی اور نیند نہ آنے کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

-1جب آپ سونے کے لیے لیٹیں، تو ذہن کو تمام تفکرات سے خالی رکھیں۔ دن بھر کی مصروفیات اور حالات کو ایک طرف رکھیں اور پوری طرح سے Relax کر کے جسم کو ڈھیلا چھوڑ کر سو جائیں۔
-2سونے کے وقت کافی یا چائے پینے سے احتراز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے ایک تو بار بار پیشاب آتا ہے اور یہ نیند لانے کی بجائے جگانے والے عناصر کا کردار ادا کرتے ہیں۔

-3جیسا کہ پہلے بتایا گیا کہ باقاعدگی کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ اگر آپ اپنے سونے کے اوقات کے مطابق آرام کریں تو پھر ہمیشہ اچھی نیند آتی ہے۔ اس سے ’’نیند کا سائیکل‘‘ (Sleep – Cycle) ڈسٹرب نہیں ہوتا۔

-4رات کو زیادہ ثقیل غذا بھی نہ کھائیں۔ رات کو زیادہ کھانے سے معدے پر خواہ مخواہ کا بوجھ پڑتا ہے۔ معدے کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے، جس سے تمام رات بدہضمی، جلن اور گیس رہتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ رات کا کھانا ہلکا پھلکا ہو۔ یہ بھی ضروری ہے کہ بھوک رکھ کر کھایا جائے۔ زیادہ موٹے اور پیٹو لوگ اکثر بے خوابی کا شکار رہتے ہیں۔

-5بے خوابی کا شکار لوگ اکثر نیند کی گولیاں استعمال کرتے ہیں ،جو صرف مصنوعی سہارا ثابت ہوتی ہیں۔ ان دوائوں کا بے جا استعمال بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ ایک تو بندہ ان کا عادی ہو جاتا ہے، دوسرے ان دوائوں کے مضر اثرات کی وجہ سے دوسرے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔