رینجرز مطالبات کی گیند سندھ حکومت کے کورٹ میں ہے ‘ جی کیو ایم

Rangers

Rangers

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کی جانب سے کراچی میں رینجرز تھانوں کے قیام اور یف آئی کے اندراج و تفتیشی اختیارات کے رینجرز مطالبات کو مسترد کرنا عدلیہ کا آئینی فریضہ تھا کیونکہ آئین عدلیہ کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا البتہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعے ایسا کرنا ممکن ہے۔

گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کراچی میں امن و تحفظ کی فراہمی میں رینجرز مطالبات کی منظوری کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ رینجرز نے کراچی میں قیام امن اور جرائم و دہشتگردی میں کمی کے ذریعے اپنی فعالیت ‘ مستعدی اور افادیت کو ثابت کردیا ہے۔

اسلئے صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبائی اسمبلی میں قانون سازی کے ذریعے رینجرز کے مطالبات پر عملدرآمد کی راہ نکال کراپنے اوپر لگنے والے ان الزامات کو دھوسکتی ہے جن میں کہا جارہا ہے کہ سندھ حکومت جرائم و کرپشن کی آبیاری میں ملوث ہونے کیساتھ کرپشن و دہشتگردی کیخلاف آپریشن میں رکاوٹ بھی بن رہی ہے۔